اذان بغیر وضو کی حدیث کی صحت
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 02

سوال

ایک حدیث میں ہے :’’نہ کوئی اذان دے مگر وہ جو با وضو ہو۔‘‘ (ترمذي، أبواب الصلاة، باب ما جاء في كراهية الأذان بغير وضوء) یہ حدیث صحیح ہے یا حسن یا ضعیف ہے؟

الجواب

ترمذی والی سند میں تین نقص ہیں : ولید بن مسلم کی تدلیس ، معاویہ بن یحییٰ صدفی کا ضعف اور زہری ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے درمیان انقطاع ۔ لہٰذا یہ روایت ضعیف و کمزور ہے ۔ قابل احتجاج و استدلال نہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1