ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 02
سوال
کیا اختلافات کی بنا پر الگ مسجد کی تعمیر جائز ہے؟ اگر ایک مسجد کے منتظمین مرکز الدعوۃ والارشاد کے ساتھیوں کو دعوت و جہاد کے نبوی منہج پیش کرنے سے روکتے ہوں، تو کیا الگ مسجد بنانا شرعی طور پر درست ہوگا؟
جواب
مندرجہ بالا صورت حال میں الگ مسجد بنانا شرعاً درست نہیں ہے۔ اختلافات یا ذاتی مسائل کی وجہ سے نئی مسجد کی تعمیر کو اسلامی تعلیمات میں پسند نہیں کیا گیا ہے، بلکہ مسلمانوں کو اختلافات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے اور اتحاد و اتفاق کے ساتھ نماز کی ادائیگی کی ترغیب دی گئی ہے۔ قرآن و سنت کے مطابق اختلافات کو بڑھاوا دینے کے بجائے اتحاد کی کوشش کرنی چاہیے۔
مسجد کی تعمیر کا مقصد اللہ کی رضا کے لیے ہوتا ہے اور اسے مسلمانوں کو یکجا کرنے کا ذریعہ ہونا چاہیے، نہ کہ اختلافات اور تفرقے کا۔ لہٰذا اس بنیاد پر نئی مسجد کی تعمیر شرعاً درست نہیں۔