ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
اجنبی عورت سے خلوت اختیار کرنا کیسا ہے؟
جواب:
اجنبی عورت کے ساتھ خلوت اختیار کرنا جائز نہیں، اس کی حرمت پر احادیث صحیحہ اور اجماع دلیل ہیں۔
لا يخلون رجل بامرأة إلا ومعها ذو محرم
کوئی شخص کسی (غیر محرم) عورت سے خلوت اختیار نہ کرے، الا یہ کہ اس کا محرم رشتہ دار ساتھ موجود ہو۔
(صحیح البخاری: 3006، صحیح مسلم: 1341، سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما)
أما إذا خلا الأجنبي بالأجنبية من غير ثالث معهما فهو حرام باتفاق العلماء
اگر کوئی اجنبی مرد اجنبی عورت سے خلوت اختیار کرے اور کوئی تیسرا موجود نہ ہو، تو یہ حرام ہے، اس پر اہل علم کا اتفاق ہے۔
(شرح النووی: 109/9، حافظ نووی رحمہ اللہ)