ابن عمر رضی اللہ عنہ سے رفع الیدین کا ثابت عمل
فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ، جلد 1

سوال

اس عبارت کا ترجمہ درکار ہے: (الثابت عن ابن عمر بالاسانید الصحیحۃ ہو انّہ کان یرفع عند الافتتاح ، وعند الرفع من الرکوع وعند الرکوع حسبما رواہ مرفوعا) [التعلیق الممجد، ص:۸۹]۔ یہ لفظ "حسبما” ہے یا "جسما”؟

الجواب

اس عبارت کا ترجمہ یہ ہے کہ:

"ابن عمر رضی اللہ عنہ سے جو کچھ صحیح سندوں کے ساتھ ثابت ہے، وہ یہی ہے کہ وہ نماز کی ابتدا میں، رکوع جاتے وقت اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع الیدین کیا کرتے تھے، جیسا کہ انہوں نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوعاً بیان فرمایا ہے۔”

یہاں استعمال شدہ لفظ "حسبما” ہے، جس کا مطلب ہے "جس طرح” یا "جیسا کہ”۔ یہ لفظ "جسما” نہیں ہے۔

واللہ اعلم

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!