آمین کہنا سنت مؤکدہ ہے
سوال:
کیا آمین کہنا سنت ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جی ہاں، آمین کہنا سنت مؤکدہ ہے، اور خاص طور پر اس وقت آمین کہنا ضروری ہے جب امام آمین کہے۔ اس کی دلیل صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی ایک حدیث سے ملتی ہے، جسے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے روایت کیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«إِذَا أَمَّنَ الْإِمَامُ فَأَمِّنُوا فَإِنَّهُ مَنْ وَافَقَ تَأْمِينُهُ تَأْمِيْنَ الْمَلَائِکَةِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ»
(صحيح البخاري، الاذان باب جهر الامام بالتامين، ح: ۷۸۰ وصحيح مسلم، الصلاة، باب التسميع والتحميد والتامين: ۴۱۰، ۷۷)
ترجمہ:
"جب امام آمین کہے تو تم بھی آمین کہو، کیونکہ جس کی آمین فرشتوں کی آمین سے مل جائے، اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔”
آمین ایک ہی وقت میں کہنا
امام اور مقتدی دونوں کو ایک ہی وقت میں آمین کہنا چاہیے۔ اس کی دلیل بھی صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں موجود ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«إِذَا قَالَ الْإِمَامُ: غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّيْنَ، فَقُولُوا آمِينَ»
(صحيح البخاري، الاذان، باب جهر الماموم بالتامين، ح: ۷۸۲ وصحيح مسلم، الصلاة، باب التسميع والتحميد والتامين، ح: ۴۱۰ (۸۶))
ترجمہ:
"جب امام (غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّيْنَ) کہے تو تم آمین کہو۔”
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب