آسیب اور جنات کا علاج قرآن و حدیث کی روشنی میں
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث

سوال

آسیب کیا ہے؟ اور آسیب زدہ کا علاج قرآن کی کن آیات اور کن احادیث مبارکہ سے کیا جاتا ہے؟ اور اس کے پڑھنے کا طریق کار کیا ہونا چاہیے؟

➊ کیا جنات انسان کو لگ جاتے ہیں؟ نیز ان کے لگنے کا سبب کیا ہے؟
➋ جنات کے انسان کو لگ جانے کی صورت میں کون سی سورت اور آیات تلاوت کی جاتی ہیں جن سے وہ حاضر ہوجاتے ہیں؟ اور ان کو بھگانے کے لیے کیا پڑھنا چاہیے؟
➌ "شرعی” تعویذ کی حقیقت کیا ہے؟ کیا شرعی تعویذ لینا اور دینا جائز ہے؟
➍ بعض عامل جنات کو قید کرلیتے ہیں۔ اس کی حقیقت کیا ہے؟ اگر واقعی ایسا ہے تو اس کا کیا طریقہ ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آسیب کی حقیقت:
آسیب کا مطلب ہے جنات کی تاثیر یا ان سے متاثر ہونا۔
اس کا علاج درج ذیل طریقوں سے کیا جاتا ہے:
✿ آیت الکرسی کی تلاوت
✿ معوذ تین (سورۃ الفلق، سورۃ الناس، سورۃ الاخلاص) کی تلاوت
✿ سورۃ البقرہ کی تلاوت

کیا جنات انسان کو لگ جاتے ہیں؟
جی ہاں، جنات انسان کو لگ جاتے ہیں اور اس کے اسباب مختلف ہوتے ہیں۔

علاج کے لیے کون سی آیات پڑھنی چاہییں؟
نمبر (1) میں ذکر شدہ آیات اور سورتوں کو کثرت سے پڑھتے رہنا چاہیے۔ ان شاء اللہ اس سے فائدہ ہوگا۔

شرعی تعویذ کی حقیقت:
تعویذ خواہ قرآن و حدیث کے کلمات پر ہی مشتمل کیوں نہ ہو، رسول اللہ ﷺ سے اس کا ثبوت نہیں ملتا۔

جنات کو قید کرنے کا معاملہ:
اس بارے میں کہا جاتا ہے کہ بعض عامل جنات کو قید کرلیتے ہیں، لیکن اس بارے میں میرا کوئی علم نہیں۔ اس سلسلے میں انہی عاملوں سے پوچھا جانا چاہیے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے