سوال : جب کسی اسلامی ملک مثلاً سعودی عرب میں رمضان کا چاند ہو جائے اور اس کا اعلان کر دیا جائے مگر جس ملک میں میں مقیم ہوں وہاں رمضان کی آمد کا اعلان نہ ہو تو ہمارے لئے کیا حکم ہے ؟ کیا سعودی عرب میں رمضان کے ثابت ہو جانے سے ہم صوم رکھیں یا اپنے ملک کے مسلمانوں کے ساتھ اس دن کا صوم نہ رکھیں اور جب وہاں رمضان کی آمد کا اعلان ہو تو ان کے ساتھ صوم رکھیں ؟ یہی سوال شوال یعنی عیدالفطر کی آمد کے بارے میں بھی ہے کہ جب دونوں ملکوں کا معاملہ مختلف ہے تو صوم و افطار کا کیا حکم ہے ؟ اللہ تعالیٰ آپ کو ہماری اور تما م مسلمانوں کی طرف سے بہترین بدلہ عطا فرمائے۔
جواب : مسلمان پر واجب ہے کہ جس ملک میں وہ مقیم ہو وہاں کے مسلمانوں کے ساتھ صوم رکھے اور عید منائے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
الصوم يوم تصومون والفطر يوم تفطرون والأضحي يوم تضحون
’’ صوم اس دن ہے جس دن لوگ صوم رکھیں اور عید الفطر اور عید الاضحی اس دن ہے جس دن لو گ عید الفطر اور عید الاضحی منائیں۔ اور اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے “۔
’’ شیخ ابن باز۔ رحمۃ اللہ علیہ۔ “
جواب : مسلمان پر واجب ہے کہ جس ملک میں وہ مقیم ہو وہاں کے مسلمانوں کے ساتھ صوم رکھے اور عید منائے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
الصوم يوم تصومون والفطر يوم تفطرون والأضحي يوم تضحون
’’ صوم اس دن ہے جس دن لوگ صوم رکھیں اور عید الفطر اور عید الاضحی اس دن ہے جس دن لو گ عید الفطر اور عید الاضحی منائیں۔ اور اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے “۔
’’ شیخ ابن باز۔ رحمۃ اللہ علیہ۔ “