سوال
کیا آبِ زم زم کھڑے ہو کر پینا چاہیے؟ اور کیا یہ حدیث صحیح ہے کہ آبِ زم زم جس نیت سے پیا جائے وہ مقصد پورا ہوتا ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
🔹 کھڑے ہو کر پینے یا بیٹھ کر پینے کا حکم:
◈ بیٹھ کر پینا افضل اور زیادہ ثواب کا باعث ہے۔
◈ اگرچہ کھڑے ہو کر بھی آبِ زم زم پینا جائز ہے، لیکن سنت کے مطابق بیٹھ کر پینا افضل اور باعثِ برکت ہے۔
🔹 حدیث: آبِ زم زم جس نیت سے پیا جائے، وہ مقصد پورا ہوتا ہے
◈ حدیث میں واضح الفاظ ہیں:
«مَاءُ زَمْزَمَ لِمَا شُرِبَ لَهُ»
(فتح الباری – شرح صحیح البخاری – کتاب الحج – باب ما جاء فی زمزم)
◈ ترجمہ:
"زم زم کا پانی جس مقصد کے لیے پیا جائے، وہ مقصد پورا ہوتا ہے۔”
◈ ✅ یہ حدیث صحیح ہے اور معتبر کتب حدیث میں مذکور ہے۔
✅ خلاصہ:
◈ بیٹھ کر پینا افضل ہے۔
◈ حدیث "ماء زمزم لما شرب له” صحیح ہے اور اس کا مطلب یہی ہے کہ زم زم کا پانی جس نیت اور مقصد سے پیا جائے، اللہ تعالیٰ کی مشیئت سے وہ مقصد پورا ہوتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب