مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ
یتیم کے ساتھ برتاؤ کرنے کا مثالی طریقہ
اولا: اس کے ساتھ حسن سلوک کرنا، معروف کے مطابق پیش آنا، اس کے مال کی اپنے مال کی طرح حفاظت اور نمو کرنا اور بقدر معروف اس پر خرچ کرنا۔
ثانیا: اس کو دینی امور اور زندگی میں پیش آمدہ معاملات کی تعلیم دینے کے لیے اس کے مال سے، گنجائش کے مطابق، اس پر خرچ کرنا اور اس کی ضرورت اور اسباب کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے مال سے بقدر معروف لے کر اس کے مناسب کسی لڑکی سے اس کی شا دی کرنا بھی ضروری ہے۔
ثالثاً: جب وہ سن رشد (سمجھداری کی عمر) کو پہنچ جائے تو اس کا مال با قاعدہ کسی کو گواہ بنا کر اس کو دے دے، خواہ وہ اس کا، باپ کے ترکے سے حق وراثت ہو یا کسی اور صورت وہ اس کا مالک ہوا ہو۔
[اللجنة الدائمة: 9384]