سوال
کیا ہارٹ اٹیک سے وفات پانے والا پیٹ کی بیماری سے فوت ہونے والوں میں شمار ہوگا؟ اور کیا اسے شہید کہا جا سکتا ہے؟
ایک ساتھی نے سورہ احزاب کی آیت "ما جعل الله لرجل من قلبين في جوفه” سے استدلال کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ اللہ تعالیٰ نے "فی صدره” کے بجائے "فی جوفه” کہا ہے، لہٰذا دل کی بیماری بھی پیٹ کی بیماری میں شامل ہو سکتی ہے۔ اس حوالے سے شرعی رہنمائی فرمائیں۔
جواب از فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ
بغیر علم کے قیاس کرنے سے اجتناب کریں
◄ ایسی باتوں میں الجھنا مناسب نہیں جن کا واضح شرعی علم ہمارے پاس موجود نہ ہو۔
◄ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
"وَلَا تَقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ”
(سورہ بنی اسرائیل: 36)
ترجمہ: ’’اور اس چیز کے پیچھے نہ لگو جس کا تمہیں علم نہیں۔‘‘
شہادت کے متعلق احادیث میں وضاحت
◄ نبی کریم ﷺ کی حدیث میں "جوف” نہیں بلکہ "بطن” کا لفظ آیا ہے، جس کا مطلب پیٹ یا معدہ کی بیماریوں سے وفات پانے والے افراد ہیں۔
◄ ہارٹ اٹیک براہ راست پیٹ کی بیماری میں شامل نہیں، کیونکہ یہ معدے یا پیٹ کی تکلیف سے الگ ایک بیماری ہے۔
دل اور پیٹ کے الفاظ کا لغوی فرق
◄ قرآن میں "جوف” کا استعمال وسیع معنی میں ہوا ہے، لیکن اسے بغیر کسی مضبوط دلیل کے "بطن” کے مترادف قرار دینا درست نہیں۔
◄ اگر حدیث میں "بطن” کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں تو اس سے پیٹ یا معدے کی بیماری مراد ہے، دل کی نہیں۔
نتیجہ
◄ ہارٹ اٹیک سے وفات پانے والے کو پیٹ کی بیماری میں شمار نہیں کیا جا سکتا۔
◄ شہید وہی ہوگا جسے حدیث میں بیان کردہ واضح اقسام میں شامل کیا گیا ہو، اور ہارٹ اٹیک کے بارے میں کوئی مخصوص حدیث موجود نہیں۔
◄ بغیر کسی مضبوط شرعی دلیل کے قیاس کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔