گھر کو جنت بنانے کا راز: غیر ضروری تعلقات سے بچیں
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام

یہ ایک سنگین حقیقت ہے کہ ہمارے معاشرے میں ایک خطرناک رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے، خاص طور پر شادی شدہ مردوں میں، جو اپنی بیوی اور بچوں کی محبت کو نظرانداز کرکے غیر ضروری تعلقات میں الجھ جاتے ہیں، چاہے وہ سوشل میڈیا پر ہوں یا حقیقی زندگی میں۔

یہ سب کہاں سے شروع ہوتا ہے؟ اکثر یہ کسی پرانی دوست، دفتر کی ساتھی، یا کسی اجنبی سے معمولی گفتگو سے آغاز لیتا ہے۔ ایک عام سا پیغام: "کیسی ہو؟”, "تم بہت دنوں بعد یاد آئیں”, یا "آج کل کہاں مصروف ہو؟”—یہ بے ضرر لگنے والی باتیں آہستہ آہستہ ایک ایسے راستے پر لے جاتی ہیں جہاں جذبات قابو سے باہر ہونے لگتے ہیں۔

مسئلہ یہ ہے کہ مرد اکثر اسے محض ایک عام بات چیت سمجھتا ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ دل اور ذہن آہستہ آہستہ اس عورت کی طرف مائل ہونے لگتے ہیں۔ وہ آپ کی پریشانیاں سنتی ہے، آپ کی تکالیف سمجھتی ہے، اور پھر وہ ایک جملہ کہتی ہے: "کاش تم شادی شدہ نہ ہوتے!”—یہ جملہ وہ چنگاری ہے جو سوچ کو بے راہ روی کی طرف دھکیل دیتا ہے۔

ہم ایک ایسے معاشرے کا حصہ ہیں جہاں خاندانی نظام کی مضبوطی سب سے بڑی نعمت ہے۔ بیوی وہ عورت ہے جو آپ کے ساتھ زندگی کے ہر اتار چڑھاؤ میں کھڑی رہی، آپ کے بچوں کی ماں بنی، آپ کے لیے بے شمار قربانیاں دیں۔ اس کی محبت اور خلوص کو کسی وقتی جذباتی کمزوری کی نذر نہ کریں۔

سوشل میڈیا اور باہر کی دنیا میں نظر آنے والی چمک دمک ایک دھوکہ ہے۔ آپ نے ان خواتین کو اس وقت نہیں دیکھا جب وہ بیمار ہوتی ہیں، جب وہ پریشان ہوتی ہیں، جب وہ تھکن سے چور ہو کر سونے کے لیے لیٹتی ہیں—بالکل اسی طرح جیسے آپ کی اپنی بیوی کرتی ہے۔

خدارا ہوش کے ناخن لیں!
اپنے گھر، اپنی بیوی اور بچوں کی قدر کریں۔ جو عزت اور محبت آپ کے اپنے گھر میں ہے، وہ کسی اور جگہ نہیں ملے گی۔ اگر کبھی آپ کا دل کسی غیر عورت کی باتوں میں بہکنے لگے، تو فوراً خود کو اس سے دور کرلیں۔ شیطان کے راستے کو بند کریں، ورنہ ایک لمحے کی نادانی سے آپ کا سکون، عزت اور پورا گھر برباد ہوسکتا ہے۔

آج کے دور میں جب طلاق اور خاندانوں کی تباہی عام ہو چکی ہے، ہمیں ان چیزوں سے سبق سیکھنا ہوگا۔ یاد رکھیں، جو شخص اپنے گھر کو خود تباہ کرتا ہے، وہ کبھی حقیقی خوشی اور سکون نہیں پاسکتا۔ اور سب سے بڑھ کر، اللہ کے سامنے اس کا حساب بھی دینا ہوگا۔

اپنے بیوی بچوں سے محبت کریں، ان کا خیال رکھیں، اور اپنے گھر کو جنت بنائیں—یہی ہمارا دین، ہماری ثقافت، اور ہماری انسانیت ہم سے چاہتی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1