کیا نا بالغ بچہ حج کر سکتا ہے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

کیا نا بالغ بچہ حج کر سکتا ہے
نابالغ بچہ حج تو کر سکتا ہے لیکن بلوغت کے بعد اسے یہ حج کافی نہیں ہو گا بلکہ فرض کی ادائیگی کے لیے نیا حج کرنا پڑے گا۔
➊ ایک عورت اپنے بچے کو اٹھا کر لائی اور کہا الهذا حج؟ ”کیا اس کے لیے حج ہے؟“ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نعم و لك أجر ”ہاں اور اس کا ثواب تمہیں ملے گا ۔“
[مسلم: 1336 ، كتاب الحج: باب صحة حج الصبي وأجر من حج به ، أبو داود: 1736 ، نسائي: 120/5 ، بيهقي: 155/5 ، موطا: 422/1 ، أحمد: 219/1]
➋ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
أيما صبى حج ثم بلغ الحنث فعليه أن يحج حجة أخرى
”جو بچہ حج کرے پھر وہ بلوغت کو پہنچ جائے تو اس پر ضروری ہے کہ دوسرا حج کرے ۔“
[صحيح: إرواء الغليل: 986 ، تلخيص الحبير: 220/2 ، بيهقى: 325/4 ، طبراني أوسط: 2752 ، ابن خزيمة: 3050]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1