غیبت اور روزہ
غیبت ایک کبیرہ گناہ ہے، مگر اس سے روزہ فاسد (باطل) نہیں ہوتا۔ البتہ، غیبت روزے کی روحانی برکات اور اجر کو کم کر دیتی ہے۔ روزے کا بنیادی مقصد تقویٰ اور برائیوں سے اجتناب ہے، اور غیبت اس کے برعکس عمل ہے۔
قرآن کی روشنی میں
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
📖 سورہ الحجرات (49:12)
وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا ۚ أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَن يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ رَّحِيمٌ
(سورہ الحجرات: 12)
ترجمہ:
"اور تم میں سے کوئی کسی کی غیبت نہ کرے۔ کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرے گا کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے؟ تمہیں اس سے گھن آئے گی۔ اللہ سے ڈرو، بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا، نہایت رحم والا ہے۔”
نکتہ:
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ غیبت ایک انتہائی ناپسندیدہ اور گھناؤنا گناہ ہے، جس سے بچنا ضروری ہے، خاص طور پر روزے کی حالت میں۔
حدیث کی روشنی میں
غیبت روزے کی برکات ختم کردیتی ہے
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جو شخص (روزے کی حالت میں) جھوٹ اور اس پر عمل کو نہیں چھوڑتا، تو اللہ کو اس کے بھوکے اور پیاسے رہنے کی کوئی حاجت نہیں۔”
(صحیح بخاری، حدیث نمبر: 1903)
نکتہ:
یہ حدیث ظاہر کرتی ہے کہ اگر کوئی شخص روزے میں غیبت، جھوٹ یا برے کاموں سے باز نہیں آتا، تو اس کا روزہ محض بھوک اور پیاس کا نام رہ جاتا ہے، اور اس کا اصل اجر ضائع ہو جاتا ہے۔
روزے کا مقصد صبر اور نیکی ہے
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"روزہ ڈھال ہے، پس روزہ دار نہ فحش بات کرے، نہ شور و غل کرے، اور اگر کوئی اسے گالی دے یا اس سے لڑے، تو وہ کہہ دے: میں روزے سے ہوں، میں روزے سے ہوں۔”
(صحیح بخاری، حدیث نمبر: 1894)
نکتہ:
یہ حدیث اس بات پر زور دیتی ہے کہ روزہ دار کو صبر اور بردباری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، اور کسی بھی قسم کی بدزبانی، غیبت یا جھگڑے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
نتیجہ
◈ غیبت سے روزہ باطل نہیں ہوتا، لیکن اس کا ثواب اور روحانی تاثیر ختم ہو جاتی ہے۔
◈ روزے کا اصل مقصد نفس کی تربیت اور برائیوں سے بچنا ہے، جبکہ غیبت کرنا اس کے برعکس عمل ہے۔
◈ جو شخص روزے کے دوران غیبت کرے، اسے فوراً توبہ و استغفار کرنی چاہیے اور اپنی زبان کی حفاظت کرنی چاہیے۔
◈ لہٰذا، روزے کو مکمل برکتوں اور ثواب کے ساتھ قبول کروانے کے لیے ہمیں اپنی زبان کی حفاظت کرنی چاہیے اور ہر قسم کی برائی سے بچنا چاہیے۔