کیا عورت کسی جن سے نکاح کر سکتی ہے امام مالکؒ کے ایک فتوی کی حقیقت
تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ

ابوعثان سعید بن العیاس رازی کہتے ہیں ہمیں حضرت مقاتل نے بیان کیا وہ فرماتے ہیں مجھے سعید بن ابوداؤد نے بیان کیا کہ ان کے لوگوں نے امام مالک رحمہ اللہ سے جن کے ساتھ نکاح کے متعلق سوال لکھ کر بھیجا اور کہا کہ ہمارے یہاں ایک جن شخص ہے وہ ہماری ایک لڑکی کو نکاح کا پیغام دے رہا ہے وہ کہتا ہے میں حلال کا خواہش مند ہوں، تو امام مالک مالک رحمہ اللہ نے فتوی دیا کہ اس بارے دین میں کوئی حرج نہیں سمجھتا، لیکن اس کو بھی پسند نہیں کرتا کہ جب کوئی عورت حاملہ پائی جائے اور اس سے پوچھا جائے تیرا خاوند کون ہے تو وہ کہے کہ میرا خاوند فلاں جن ہے اور اس طرح سے اسلام میں فساد پیدا ہو۔

تحقیق الحدیث :

إسناده ضعيف۔

اس کی سند ضعیف ہے۔ اسی کو الدكتور خالد الحاج نے حقائق الايمان بالملايكة والجان ص (238) میں سیوطی نے لقط المرجان (32) میں بیان کیا ہے اس قصہ کی سند سخت ضعیف ہے۔
نمبر ایک اس میں مقاتل ابن محمد کو دارقطنی نے مجہول کہا ہے اور اس کی روایت منکر ہوتی ہے۔ دیکھیں : [لسان الميزان 83/6]
نمبر دو سعید بن داؤد اس نے متعدد منکر روایات بیان کی ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے