جواب :
شیطان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شکل و صورت اختیار نہیں کر سکتا۔
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
تسموا باسمي ولا تكتنوا بكنيتي، ومن رآني فى المنام فقد رآني، فإن الشيطان لا يتمثل فى صورتي، ومن كذب على متعمدا فليتبوأ مقعده بين النار
”میرے نام جیسا نام رکھ لیا کرو، مگر میری کنیت جیسی کنیت نہ رکھو، جس نے خواب میں مجھے دیکھا، اس نے مجھے ہی دیکھا ہے، کیونکہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کر سکتا اور جس نے جان بوجھ کر مجھ پر افترا باندھا وہ اپنا ٹھکانا جہنم کو بنا لے۔ “
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی دوسری روایت میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من رآني فى المنام فسيراني فى اليقظة، أو كأنما رآني فى اليقظة، لا يتمثل الشيطان بي
”جس نے مجھے خواب میں دیکھا، وہ حالت بیداری میں بھی مجھے دیکھ لے گا، یا فرمایا کہ اس نے مجھے حالت بیداری میں دیکھا، شیطان میری شکل اختیار نہیں کر سکتا۔“
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف:
➊ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لمبے تھے اور نہ پست قد ہی۔
➋ بال کانوں سے نیچے گردن تک تھے اور سیاہ تھے۔
➌ آنکھیں موٹی اور سیاہ تھیں اور پلکیں لمبی۔
➍ چہرہ سفید اور چاند سے روشن تھا، اس میں کوئی داغ نہیں تھا۔
➎ داڑھی گھنی، اس میں سترہ سے میں بال سفید تھے۔
➏ سینے پر تھوڑے سے بال تھے، جیسا کہ پیٹ پر ایک لکیر ہو۔
➐ آپ کے کندھے گوشت سے پر تھے۔
➑ ہتھیلی بڑی اور ریشم سے زیادہ تر تھی۔
➒ دانتوں میں کشادگی تھی۔
➓ تیز چلتے اور اچھی چال تھی۔
⓫ آپ کی خوشبو عمدہ اور دل صاف تھا۔
⓬ جب بات کرتے تو بڑے بارونق ہوتے۔
⓭ جب خاموش ہوتے تو آپ پر وقار چھا جاتا۔