58۔ کیا شیطان ایک کے ساتھ ہوتا ہے یا جماعت کے ساتھ ؟
جواب :
عمرو بن شعیب اپنے باپ سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
الراكب شيطان، والراكبان شيطانان، والثلاثة ركب [موطأ إمام مالك رقم الحديث 1793، مسند أحمد رقم الحديث 7697، سنن أبى داود رقم الحديث 2284، سنن الترمذي رقم الحديث 1671، سنن النسائي فى الكبري رقم الحديث 7618، مستدرك الحاكم رقم الحديث 2450]
”اکیلا شیطان ہوتا ہے، دو بندے بھی دو شیطان ہوتے ہیں اور تین بندے ایک جماعت ہوتے ہیں۔‘‘
اس لیے تنہائی سے بچنا چاہیے، کیونکہ بھیڑیا بھی الگ تھلگ رہنے والی بکری کو کھا جاتا ہے اور شیطان انسان کا بھیڑیا ہے۔ نیک مومن لوگوں کی صحبت اختیار کرنی چاہیے اور ایسے ہم مجلس کا انتخاب کرنا چاہیے جو وعظ و نصیحت کرے اور اللہ تعالیٰ کی یاد دلا دے۔ اگر انسان تنہائی میں ہو تو اللہ کے ساتھ انس کو بہترین انس بنا لے۔