سوال
کیا سالگرہ یا برتھ ڈے منانا جائز ہے؟ اور کیا ایسے پروگرامز میں شرکت درست ہے؟
جواب
اسلامی تعلیمات کے مطابق سالگرہ منانا ایک بدعت ہے، یعنی دین میں نیا کام ایجاد کرنا جس کی شریعت میں کوئی بنیاد نہیں ہے۔ ایسی تقاریب میں شرکت کرنا بھی درست نہیں کیونکہ یہ بدعت کی حمایت اور فروغ کا سبب بنتا ہے۔
دلائل از قرآن
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
"أم لهم شركاء شرعوا لهم من الدين ما لم يأذن به الله۔”
(الشورى: 21)
"کیا ان لوگوں نے (اللہ کے) ایسے شریک مقرر کر رکھے ہیں جنہوں نے دین کے ایسے احکام مقرر کر دیے ہیں جو اللہ نے نہیں فرمائے؟”
ایک اور مقام پر فرمایا:
"ثم جعلناك على شريعة من الأمر فاتبعها ولا تتبع أهواء الذين لا يعلمون۔”
(الجاثيۃ: 18-19)
"پھر ہم نے آپ کو دین کی راہ پر قائم کر دیا، سو آپ اسی پر لگے رہیں اور نادانوں کی خواہشوں کی پیروی نہ کریں۔ یہ لوگ ہرگز اللہ کے سامنے آپ کے کچھ کام نہیں آ سکیں گے کیونکہ ظالم لوگ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہوتے ہیں اور اللہ پرہیزگاروں کا کارساز ہے۔”
اللہ تعالیٰ کا مزید ارشاد ہے:
"اتبعوا ما أنزل إليكم من ربكم ولا تتبعوا من دونه أولياء۔”
(الأعراف: 3)
"اللہ تعالیٰ کی جانب سے جو تمہاری طرف نازل کیا گیا ہے اس کی پیروی کرو، اور اللہ کو چھوڑ کر من گھڑت سرپرستوں کی پیروی مت کرو۔”
دلائل از احادیث نبوی ﷺ
نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے:
"من عمل عملاً ليس عليه أمرنا فهو رد”
(صحیح مسلم)
"جس کسی نے بھی کوئی ایسا عمل کیا جس پر ہمارا حکم نہیں ہے تو وہ مردود ہے۔”
ایک اور حدیث میں فرمایا:
"خير الحديث كتاب الله وخير الهدي هدي محمد صلى الله عليه وسلم، وشر الأمور محدثاتها وكل بدعة ضلالة”
(سنن النسائی)
"سب سے بہتر بات اللہ کی کتاب ہے، اور سب سے بہتر رہنمائی محمد ﷺ کی ہے۔ اور سب سے برے امور بدعات ہیں اور ہر بدعت گمراہی ہے۔”
یہود و نصاریٰ سے مشابہت
سالگرہ منانے کی رسم نہ صرف بدعت ہے بلکہ یہ یہود و نصاریٰ کی مشابہت بھی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے امت کو ان کے طریقوں سے بچنے کی تاکید کی ہے:
حدیث:
"لتتبعن سنة من كان قبلكم حذو القذة بالقذة حتى لو دخلوا حجر ضب لدخلتموه.”
(صحیح بخاری، صحیح مسلم)
"تم لوگ ضرور اپنے سے پہلے لوگوں کی پیروی کرو گے بالکل اسی طرح جس طرح جوتا دوسرے جوتے کے برابر ہوتا ہے۔ حتی کہ اگر وہ گوہ کے سوراخ میں داخل ہوں تو تم بھی ان کے پیچھے داخل ہونے کی کوشش کرو گے۔”
صحابہ نے عرض کیا: "یا رسول اللہ! کیا اس سے مراد یہود و نصاریٰ ہیں؟”
آپ ﷺ نے فرمایا: "اور کون؟”
حدیث:
"من تشبه بقوم فهو منهم”
(سنن ابو داود)
"جس کسی نے کسی قوم سے مشابہت اختیار کی تو وہ انہی میں سے ہے۔”
نتیجہ
اسلامی تعلیمات اور شریعت کے دلائل کی روشنی میں سالگرہ منانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ یہ عمل نہ صرف بدعت ہے بلکہ غیر اسلامی اقوام کے طریقوں کی نقالی بھی ہے، جو شریعت میں ممنوع ہے۔ اس لیے ایسے پروگرامز میں شرکت سے بھی اجتناب کرنا چاہیے۔