12۔ کیا جنات کو دیکھنا ممکن ہے ؟
جواب :
جن کو اس کی اصل صورت و شکل میں دیکھنا ناممکن ہے،
کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
إِنَّهُ يَرَاكُمْ هُوَ وَقَبِيلُهُ مِنْ حَيْثُ لَا تَرَوْنَهُمْ ۗ إِنَّا جَعَلْنَا الشَّيَاطِينَ أَوْلِيَاءَ لِلَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ [الأعراف: 27 ]
” بے شک وہ اور اس کا قبیلہ تمہیں وہاں سے دیکھتے ہیں، جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھتے۔ بے شک ہم نے شیطانوں کو ان لوگوں کے دوست بنایا ہے جو ایمان نہیں رکھتے۔
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار صحابہ سے اسے دیکھنے اور اسے باندھنے کے ارادے کا ذکر کیا، تاکہ وہ سب بھی اسے دیکھ لیں۔ [ شرح صحيح مسلم 295/2]
جنات کو ان کی تبدیل شده شکلوں میں دیکھنا صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ ان میں سے ایک حدیث یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو صدقے کے مال پر پہرے دار مقرر کیا تو تین دن تک سیدنا ابوہریرہ کے پاس جن آتا رہا اور صدقے کے مال سے چرانے کی کوشش کرتا رہا۔ جب پکڑا جاتا تو اہل و عیال کے فقر و فاقے کا ذکر کرتا۔ تیسرے دن سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ آج میں تمہیں ضرور نبی کریم صلى الله عليه وسلم کے پاس لے کر جاؤں گا، تو اس وقت اس نے کہا کہ سوتے وقت آیۃ الکرسی پڑھ کر سو جاؤ تو کوئی چیز تمھارے پاس نہیں آ سکتی۔ آپ نے فرمایا : ”بات سچی کہہ گیا ہے، مگر ہے جھوٹا۔ “ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :” وہ شیطان تھا۔“ تو انسان کی صورت میں یا حیوان کی شکل و صورت میں آنا اس کے لیے ممکن ہے، جیسے سیاہ کتا، بچھو، اونٹ، سانپ، سیاه بلی اور سیاہ گدھا وغیرہ۔ اس سے پہلے شیطان سراقہ بن مالک کی صورت میں بھی ظاہر ہوا، جیسا کہ غزوہ بدر میں آیا تھا اور انبیائے کرام مثلا : نوح، موسیٰ، عیسیٰ علیہم السلام وغیرہ کے پاس بھی انسانی صورت میں آیا تھا۔