33۔ کیا جنات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے قرآن سننے کے لیے حاضر خدمت ہوئے تھے ؟
جواب :
جی ہاں!
اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
وَإِذْ صَرَفْنَا إِلَيْكَ نَفَرًا مِّنَ الْجِنِّ يَسْتَمِعُونَ الْقُرْآنَ فَلَمَّا حَضَرُوهُ قَالُوا أَنصِتُوا ۖ فَلَمَّا قُضِيَ وَلَّوْا إِلَىٰ قَوْمِهِم مُّنذِرِينَ ﴿٢٩﴾
اور جب ہم نے جنوں کے ایک گروہ کو تیری طرف پھیرا، جو قرآن غور سے سنتے تھے تو جب وہ اس کے پاس پہنچے تو انھوں نے کہا خاموش ہو جاؤ، پھر جب وہ پورا کیا گیا تو وہ اپنی قوم کی طرف ڈرانے والے بن کر واپس لوٹے۔“ [الأحقاف: 29]
امام احمد رحمہ اللہ سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ سے ان کا قول روایت کرتے ہیں کہ جن نخلہ مقام پر جمع تھے اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم عشا کی نماز پڑھا رہے تھے۔
كَادُوا يَكُونُونَ عَلَيْهِ لِبَدًا ﴿١٩﴾
”وہ قریب تھے کہ اس پر تہ بہ تہ جمع ہو جائیں۔“ [الجن: 19]
امام سفیان رحمہ اللہ لِبَدًا کی تفسیر بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ بعض کا بعض پر ٹوٹ پڑنا ”لبد“ ہے۔