کیا تکیہ یا لکڑی کے بنے تختوں پر نماز جائز ہے؟
تحریر : ابو ضیاد محمود احمد غضنفر حفظ اللہ

وَعَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ لَ عَادَ مَرِيضًا فَرَآهُ يُصَلِّي عَلَى وِسَادَةٍ، فَأَخَذَهَا فَرَمَى بِهَا، فَأَخَدَعُودًا لِيُصَلِّى عَلَيْهِ فَأَخَذَهُ فَرَمَى بِهِ وَقَالَ لَهُ صَلِّ عَلَى الْأَرْضِ إِنِ اسْتَطَعْتَ، وَإِلَّا فَأَوْمِ إِيْمَاءُ، وَاجْعَلُ سُجُودَكَ أَخْفَضَ مِنْ رُكُوعِكَ
ابوالز بیر حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بیمار کی تیمار داری کی آپ نے دیکھا کہ وہ تکیہ پر نماز پڑھ رہا ہے آپ نے اسے پکڑا اور پھینک دیا، اس نے ایک لکڑی پکڑی تاکہ اس پر نماز پڑھے آپ نے اسے پکڑا اور دور پھینک دیا اور اس سے فرمایا اگر ہو سکے تو زمین پر نماز پڑھو ورنہ اشارہ کر لیا کرو، سجدے کا اشارہ اپنے رکوع سے قدرے نیچے کیا کرو ۔
تحقیق و تخریج:

یہ حدیث صیح ہے ۔ / رواه البيهقي /306/2/ مجمع الزوائد 2/ 149 علامہ الھیثمی کہتے ہیں کہ اس حدیث کے تمام رجال ثقہ ہیں ۔
وَفِي رِوَايَةٍ: إِنْ أَطَقْتَ أَنْ تُصَلَّى عَلَى الْأَرْضِ وَإِلَّا – لَفَظُ الْبَيْهَقِيِّ فِيهِمَا –
ایک روایت میں ہے اگر تم طاقت رکھو تو نماز زمین پر اداکیا کرو ورنہ (اشارہ کر لیا کرو)
تحقیق و تخریج:

یہ حدیث صحیح ہے ۔
فوائد:

➊ کسی تکیہ یا لکڑی کے بنے تختوں پر نماز جائز نہیں ہے ۔
➋ سجدہ و نماز زمین پر خوبصورت لگتے ہیں ۔
➌ اگر کھڑے ہو کر نماز نہ پڑھی جائے تو بیٹھ کر نماز پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ رکوع کرتے وقت جھکا جائے اور سجدہ کرتے وقت رکوع کی نسبت زیادہ جھکا جائے ۔
➍ بیماری کا حملہ زیادہ ہو ٹانگوں اور اعضائے جسم میں اتنی جان نہ ہو کہ وہ چار پائی یا بیڈ سے نیچے اتر کر نماز پڑھ سکے تو اس صورت میں چار پائی یا بستر پہ نماز جائز ہے ۔ یہ بہت ضروری بات ہے کہ بیڈ، بستر ، چار پائی وغیرہ پاک صاف اور قبلہ رخ ہوں ۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!