کیا تحریفِ قرآن کے قائل اہلِ قرآن کہلا سکتے ہیں؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا روافض اہل قرآن ہیں؟

جواب:

روافض کا نظریہ ہے کہ قرآن کریم میں تحریف ہو چکی ہے۔ اس لیے انہیں اہل قرآن نہیں کہہ سکتے۔ ظاہری طور پر جو روافض قرآن کریم کا اقرار کرتے ہیں، وہ تقیہ کے طور پر کرتے ہیں۔
شیعہ کے نزدیک قرآن مجید ایک محرف کتاب ہے، دلائل ملاحظہ ہوں:
مرزا حسین بن محمد تقی نوری طبری رحمہ اللہ (م: 1320ھ) نے فصل الخطاب فى اثبات تحريف كتاب رب الارباب کتاب لکھی۔
چار شیعہ علما، ابن بابویہ رحمہ اللہ (م: 381ھ)، شریف مرتضی رحمہ اللہ (م: 436ھ)، طوسی رحمہ اللہ (450ھ) اور طبرسی رحمہ اللہ (م: 548ھ یا 561ھ) نے قرآن کو غیر مبدل اور غیر محرف کہا تو نوری طبرسی رحمہ اللہ نے لکھا:
لم يعرف من القدماء موافق لهم
متقدمین شیعہ علما میں سے کوئی بھی ان چاروں کی موافقت نہیں کرتا۔
(فصل الخطاب، ص 33)
مرزا حسین بن محمد تقی طبرسی رحمہ اللہ نے عقیدہ تحریف قرآن کی بنیاد یہ ذکر کی ہے:
الذين باشروا هذا الأمر الجسيم هم أصحاب الصحيفة أبو بكر وعمر وعثمان وأبو عبيدة وسعد بن أبى وقاص وعبد الرحمن بن عوف، واستعانوا بزيد بن ثابت
تحریف قرآن مدونین قرآن، ابو بکر رضی اللہ عنہ، عمر رضی اللہ عنہ، عثمان رضی اللہ عنہ، ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ اور سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کا کارنامہ ہے، اس پر مدد زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے لی گئی۔
(فصل الخطاب فی إثبات تحریف کتاب رب الأرباب)
❀ شیعہ عالم ملا باقر مجلسی رحمہ اللہ (1111ھ) نے لکھا ہے:
لا يخفى أن كثيرا من الأخبار الصحيحة صريحة فى نقص القرآن وتغييره، وعندي أن الأخبار فى هذا الباب متواترة معنى، وطرح جميعها يوجب رفع الاعتماد عليها رأسا
بہت ساری صحیح صریح روایات قرآن کریم میں نقص اور تغیر پر دلالت کرتی ہیں، میری تحقیق میں یہ روایات تواتر معنوی کا درجہ رکھتی ہیں، قرآن کو غیر محرف ماننا ان تمام روایات پر بداعتمادی ہوگی۔
(مرآة العقول للمجلسی نقلا عن فصل الخطاب: 353)
فصل الخطاب میں تقریباً تمام کبار شیعہ علما کے نام ہیں، جنہوں نے تحریف قرآن کی صراحت کر رکھی ہے، ان میں اسحاق الکاتب رحمہ اللہ ہے، بقول شیعہ اس نے مہدی کو دیکھا ہے، اسی طرح انہیں الطائفہ بعض یا اکثر شیعہ اسے معصوم کہتے ہیں، ابوالقاسم حسین بن روح نوبختی رحمہ اللہ کا بھی ذکر ہے، جو شیعوں اور مہدی کے درمیان تیسرا سفیر ہے، ساتھ یہ بھی لکھا ہے کہ تحریف قرآن کا عقیدہ ہمارے جمہور علما کا مذہب ہے۔
❀ شہید اسلام، علامہ احسان الہی ظہیر رحمہ اللہ (1363ھ 1407ھ) لکھتے ہیں:
الحاصل أن متقدمي الشيعة ومتأخريهم تقريبا جميعهم متفقون على أن القرآن محرف مغير فيه، محذوف عنه
خلاصہ کلام یہ کہ متقدم اور متاخر تقریباً تمام شیعہ قرآن کے تحریف اور تبدیل شدہ اور محذوف ہونے پر متفق ہیں۔
(الشيعة والسنة، ص 122، طبع دار الانصار)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے