کیامعتکف بلا شرعی حاجت کے غسل وغیرہ نہ کرے؟
تحریر: حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

سوال

کیا یہ صحیح ہے کہ معتکف بلا شرعی حاجت کے غسل وغیرہ نہ کرے؟

الجواب

معتکف کے لیے جائز ہے کہ جب چاہے غسل کرے۔ شریعت میں اس کی ممانعت منقول نہیں۔ تا ہم اسے مسجد میں موجود غسل خانے میں ہی غسل کرنا چاہیے۔ اس کا احاطہ مسجد سے بدون شرعی عذر نکلنا صحیح نہیں ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!