کامل شریعت: نبی کی زندگی میں جامع رہنمائی
تحریر: حامد کمال الدین

کیا اعتراض کسی ایسی بات پر ہوسکتا ہے جو پہلے انبیاء کے پیغام میں بھی موجود رہی ہو، اور انبیاء پر ایمان لانے کا درس دینے والے خود بھی اسی پر ایمان رکھتے ہوں؟ اعتراض تو تب بنتا ہے جب کوئی چیز پچھلے انبیاء کے پیغام میں موجود ہو اور اس نبی کے پیغام میں نہ ہو۔

تمام خیر کا اجتماع

پہلے انبیاء کے پیغام میں جو خیر متفرق صورت میں ملتی ہے، وہ سب اس نبی کے پیغام میں وافر مقدار میں مجتمع پائی جاتی ہے۔ یہ ایک عالمی رسالت ہے، قیامت تک کے لیے خدا کا آخری پیغام، اور اس کے بعد کوئی نئی رسالت آنے والی نہیں۔ اگر اس رسالت کو زمین میں خاص مقام ملتا ہے اور اس کی نصرت ہوتی ہے، تو یہ خدا کے فیصلے ہیں۔

کامل شریعت کا تعارف

یہ شریعت مکمل اور جامع ہے، جو پوری انسانی زندگی کا احاطہ کرتی ہے:

◄ امن و جنگ
◄ فرد و معاشرہ
◄ عبادات و حکومتی امور
◄ خانگی اور دیوانی قوانین
◄ ذکر و تسبیح اور صنعت و تجارت کے احکام

شریعت کو انسانوں تک پہنچانے کا واحد ذریعہ وقت کا نبی ہوتا ہے۔ کیا کوئی ایسا شخص ہوگا جس نے نبی یا پیغمبر کا نام سنا ہو لیکن شریعت کا نہیں؟

انصاف کی نگاہ سے دیکھنے کی دعوت

انصاف پسند افراد یہ خود گواہی دیں گے کہ کوئی بھی ایسی انوکھی بات اس آخری شریعت میں نہیں جو پچھلی نبوتوں کے اصولوں سے تجاوز کرتی ہو۔ بلکہ اصل میں تو یہ شریعت پہلے کے تمام اصولوں کو بام عروج پر پہنچاتی ہے۔

نبی اکرم ﷺ کی زندگی کی جامعیت

خدا نے اس نبی ﷺ کی زندگی کو اس قدر وسیع اور بھرپور بنایا کہ انسانی زندگی کے ہر گوشے کو آپ کی رہنمائی حاصل ہے۔ آپ کی عملی پیش قدمی سے زندگی کے پیچیدہ مسائل حل ہوتے چلے گئے۔ آپ ﷺ نے اپنے عمل سے شریعت کی تکمیل کی اور انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں کو حقیقت میں نافذ کر کے دکھایا۔

نبی ﷺ کی ہدایات کی جامعیت

آپ ﷺ کی زندگی کا ایک ایک پہلو ہدایت اور رہنمائی سے بھرا ہوا ہے۔ انسانی زندگی کے ہزاروں پہلو ہیں اور ہر پہلو پر نبی ﷺ سے رشد و ہدایت کی جھلکیاں ملتی ہیں۔

ایک جامع ضابطہ حیات کا ورثہ

عام طور پر کسی ضابطہ حیات کو ارتقاء کے مراحل طے کرنے میں صدیاں لگتی ہیں۔ مگر یہاں ایک ہی شخصیت نے زندگی کے ہر پہلو کے اصول واضح کیے اور عملی نمونہ چھوڑا، اور پھر امت کے علماء نے ان اصولوں کی شرح و توضیح کا فریضہ انجام دیا۔ نبی ﷺ کے بولے ہوئے الفاظ اور کیے ہوئے اعمال کی روشنی میں بحث و تحقیق کا یہ عمل چودہ صدیوں بعد بھی جاری ہے، اور آج بھی زندگی کے جدید مسائل کا حل آپ ﷺ کی تعلیمات میں موجود ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے