کائنات کے حیرت انگیز نظام میں خدا کی حکمت
تحریر: سید مودودی ؒ

کیا کوئی دکان خودبخود چل سکتی ہے؟

اگر کوئی آپ سے یہ کہے کہ ایک دکان ایسی ہے جس کا کوئی دکان دار نہیں، نہ کوئی مال لانے والا، نہ کوئی بیچنے والا اور نہ کوئی رکھوالی کرنے والا، پھر بھی وہ دکان خودبخود چل رہی ہے، تو کیا آپ ایسی بات پر یقین کر لیں گے؟ کیا عقل یہ مان سکتی ہے کہ مال خود آ جائے، خود فروخت ہو اور چوری سے محفوظ بھی رہے؟ یقیناً آپ ایسی بات کو بے بنیاد اور لغو قرار دیں گے۔

کیا کارخانے کا نظام بغیر کسی بنانے والے کے چل سکتا ہے؟

فرض کریں کوئی کہے کہ ایک کارخانہ ایسا ہے جس کا کوئی مالک، انجینئر یا مستری نہیں، بلکہ وہ خودبخود قائم ہوا، مشینیں خود بنیں، پرزے اپنی جگہ لگے اور خود ہی چیزیں تیار ہو رہی ہیں، تو کیا آپ اس بات کو قبول کریں گے؟ ایسی بات سن کر یقینی طور پر آپ کو لگے گا کہ کہنے والے کا دماغ درست نہیں۔

کیا روزمرہ کی چیزیں خودبخود بن سکتی ہیں؟

یہ روزمرہ کی چیزیں جیسے بلب، کرسی، کپڑے یا گھر خودبخود بن سکتے ہیں؟ اگر دنیا کے تمام بڑے فلسفی اور سائنس دان بھی یہ دعویٰ کریں تو کیا آپ مانیں گے؟ یقیناً نہیں، کیونکہ یہ بات عقل کے خلاف ہے۔

زمین و آسمان کا حیرت انگیز نظام

نظام کائنات کی حیرت

زمین و آسمان کا یہ وسیع نظام جس میں سورج، چاند اور ستارے اپنی مقررہ رفتار سے چل رہے ہیں، سمندر کی بھاپ سے بادل بن رہے ہیں، بادل ہواؤں کے ذریعے مختلف جگہوں پر پہنچائے جا رہے ہیں، بارش برس رہی ہے، اور زمین میں مردہ بیج سے لہلہاتے درخت اور رنگ برنگے پھل و پھول اگ رہے ہیں، کیا یہ سب کچھ خودبخود ہو رہا ہے؟ ایک چھوٹی سی دکان یا کرسی تک خود نہیں بن سکتی تو یہ حیرت انگیز کارخانہ کیسے خود بن گیا ہوگا؟

انسان کی تخلیق کا عمل

انسان کے جسم کی بناوٹ اور تخلیق خود ایک معجزہ ہے۔ انسان کے جسم میں موجود اجزاء جیسے لوہا، کوئلہ، گندھک اور دیگر عناصر کی قیمت چند روپے سے زیادہ نہیں، لیکن یہ اجزاء مل کر خودبخود انسان نہیں بنا سکتے۔ ایک ذرا سی فیکٹری یعنی ماں کے پیٹ میں، دو چھوٹے سے خلیے آپس میں مل کر ایک مکمل انسان بنا دیتے ہیں۔ ہر عضو اپنی جگہ بنتا ہے، آنکھ، کان، دماغ، دل، اور دیگر تمام اعضا درست مقام پر تشکیل پاتے ہیں۔

انسانوں کی منفرد شناخت

دنیا بھر میں روزانہ لاکھوں انسان پیدا ہوتے ہیں، لیکن ہر ایک کی شکل، رنگ، آواز، صلاحیتیں اور خیالات مختلف ہوتے ہیں۔ ایک ہی ماں کے دو بچے بھی ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں۔ یہ سب کچھ بغیر کسی زبردست خالق کے کیسے ممکن ہو سکتا ہے؟

عقل اور خدا کی حقیقت

یہ حیرت انگیز نظام اور بے مثال تخلیق خودبخود ہو سکتی ہے؟ یقیناً نہیں۔ جو شخص یہ کہتا ہے کہ یہ سب کچھ کسی حکیم و دانا خدا کے بغیر ہو رہا ہے، وہ عقل سے محروم ہے۔ ایسے شخص کے ساتھ کسی معقول بات پر گفتگو کرنا وقت کا ضیاع ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے