دنیا کا ہر ذی عقل انسان اس بات کو تسلیم کرے گا
کہ کسی بھی کام کا نظم و ضبط اُس وقت تک برقرار نہیں رہ سکتا جب تک ایک شخص اس کی ذمہ داری نہ سنبھالے۔
دنیاوی مثالیں
- ایک مدرسے کے دو ہیڈ ماسٹر ہوں تو کیا نظم قائم رہ سکتا ہے؟
- ایک فوج کے دو سپہ سالار ہوں تو کیا فوج ٹھیک سے کام کر سکتی ہے؟
- ایک محکمہ کے دو ڈائریکٹر ہوں تو کیا کام میں ہم آہنگی ہو سکتی ہے؟
ایسے حالات میں بدانتظامی، اختلافات اور ناکامی کا سامنا ہوتا ہے۔ تجربہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ جہاں بھی دو یا زیادہ افراد ذمہ داری کے شریک ہوں، وہاں معاملات الجھ جاتے ہیں۔
کائنات کی باقاعدگی اور وحدانیت
کائنات پر غور کریں تو ہر چیز میں حیرت انگیز نظم نظر آتا ہے۔
- سورج، چاند، ستارے اور سیارے اپنے مقررہ راستوں پر چل رہے ہیں۔
- دن اور رات کا سلسلہ کبھی متاثر نہیں ہوتا۔
- چاند اور زمین کی کشش کے باوجود کبھی تصادم نہیں ہوا۔
سیاروں کا نظم
- یہ تمام اجرام فلکی اپنی مقررہ رفتار سے چل رہے ہیں۔
- کسی سیارے کی رفتار یا راستے میں ذرا سا بھی فرق آئے تو پورا نظام درہم برہم ہو جائے۔
زمین پر زندگی کا نظام
زمین پر زندگی کا یہ عظیم الشان کارخانہ بھی نظم و ضبط کا مظہر ہے۔
- زمین کی کشش، پانی کا بہاؤ، ہوا کی گردش، اور روشنی کے اصول سب ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہیں۔
- ایک بیج سے درخت بننے کا عمل اسی نظام کی مثال ہے جہاں زمین، پانی، ہوا، سورج اور دیگر قوتیں باہم مل کر کام کرتی ہیں۔
روزمرہ کی مثالیں
- اگر پانی، مٹی سے تعاون نہ کرے تو کھیتیاں سوکھ جائیں۔
- لوہا اگر انسانی ضروریات کے لیے اپنی خاصیت نہ دے تو ہم ریل یا کوئی مشین نہیں بنا سکتے۔
- اگر آگ پیدا ہونے کا اصول ختم ہو جائے تو تمام صنعتیں رک جائیں۔
کائنات کا واحد حکمران
یہ تمام منظم کارخانہ اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ پوری کائنات کا مالک اور حاکم ایک ہی ہے۔
- اگر دو یا زیادہ خدا ہوتے تو یہ نظم کبھی برقرار نہ رہتا۔
- چھوٹے سے مدرسے کا نظام دو ہیڈ ماسٹروں کے ساتھ نہیں چل سکتا، تو زمین و آسمان کی عظیم سلطنت کیسے دو یا زیادہ خداؤں کے ماتحت چل سکتی تھی؟
عقلی دلیل
- نظم و ضبط کا اصول یہ ہے کہ حکم دینے والا ایک ہو اور باقی سب اُس کے تابع ہوں۔
- اگر دوسرے خدا کو بھی کچھ اختیارات دیے جاتے تو نظام بگڑ جاتا، کیونکہ ہر حکم حکمت اور علم کا متقاضی ہے۔
وحدانیت کا لازمی نتیجہ
- کائنات کا ہر ذرہ اور ہر قوت اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ یہ سلطنت ایک ہی حاکم کے زیر حکم ہے۔
- سورج، چاند، ہوا، پانی، مٹی، پہاڑ، جانور اور انسان، سب اُسی کے حکم کے تابع ہیں۔
- اگر کسی اور کو اختیارات ملتے تو بدنظمی پیدا ہوتی اور کائنات کا نظام ختم ہو جاتا۔
انسانی مثالیں
- کسی غلام کو مالک کے برابر مقام نہیں دیا جا سکتا۔
- کوئی مالک اپنے ملازم کو اپنی جائیداد یا اختیارات میں شریک نہیں کرتا۔
- اسی طرح اللہ کی حکومت میں کسی بندے کا شریک ہونا عقل، فطرت اور حقیقت کے خلاف ہے۔
نتیجہ
کائنات کی باقاعدگی، نظم و ضبط اور ہم آہنگی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ سب ایک ہی خدا کے حکم کے تحت چل رہا ہے۔
- یہ خدا اپنی طاقت اور حکمت کے ساتھ سب پر حاکم ہے۔
- اُس کے سوا کسی کو اس کے نظام میں حکم چلانے کا کوئی حق نہیں۔