کائنات کی تخلیق کے بارے میں مختلف نظریات
کائنات کی تخلیق کے بارے میں کچھ لوگ خدا کو تسلیم نہیں کرتے اور مختلف نظریات پیش کرتے ہیں۔ ان نظریات میں تین مشہور خیالات شامل ہیں:
1. کائنات ہمیشہ سے موجود ہے
یہ نظریہ قدیم یونانی فلسفے سے لیا گیا ہے، لیکن آج کی جدید سائنس نے اس خیال کو مسترد کر دیا ہے۔
- سائنس کا مؤقف:
جدید سائنسی تحقیق کے مطابق کائنات کا آغاز ایک خاص لمحے میں ہوا تھا اور یہ مستقبل میں ختم بھی ہو جائے گی۔ - منطقی مسائل:
کائنات کے ہمیشہ سے موجود ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اس کا ماضی "لامحدود” (infinite) ہو، لیکن ریاضی اور منطق کے مطابق "لامحدود ماضی” حقیقی زندگی میں ممکن نہیں۔
مثال: اگر "لامحدود” میں سے 100 کم کریں، تو جواب "لامحدود” ہی رہتا ہے، جو منطقی طور پر درست نہیں۔ - سائنسی دلیل:
اگر ماضی لامحدود ہوتا تو کائنات اپنی تمام توانائی ختم کر چکی ہوتی اور ہم آج موجود نہ ہوتے۔ - اسلامی نقطہ نظر:
اسلام کے مطابق کائنات ہمیشہ سے موجود نہیں بلکہ اسے اللہ تعالیٰ نے تخلیق کیا ہے۔
2. کائنات بنا کسی وجہ کے خود وجود میں آئی
اس نظریے کے مطابق کائنات کسی بھی علت (cause) کے بغیر، "کچھ نہیں” سے خود بخود وجود میں آ گئی۔
- سائنسدانوں کا مؤقف:
کچھ سائنسدان اس بات کو مانتے ہیں کہ "کچھ نہیں” سے "کچھ” پیدا ہو سکتا ہے۔ ان کے مطابق اس کے لیے ایک نظام، جیسے
"quantum vacuum”، موجود تھا جس میں
"quantum fluctuations” کی وجہ سے کائنات کا آغاز ہوا۔ - وضاحت:
اس نظریے میں
"quantum vacuum” کو "کچھ نہیں” کہا جاتا ہے، لیکن درحقیقت یہ "کچھ” ہے کیونکہ یہ ایک موجود شے ہے۔ - منطقی مسائل:
فلسفے اور منطق کے مطابق کسی شے کا بغیر کسی وجہ کے خود بخود وجود میں آ جانا ممکن نہیں۔
مثال: اگر ہم کہیں کہ ایک میز بغیر لکڑی اور بغیر کسی وجود رکھنے والے مواد کے خود بن گئی، تو یہ بات ناقابل قبول ہوگی۔ - اسلامی نظریہ:
اسلام کے مطابق کائنات کا ہر ذرہ علت و معلول (cause and effect) کے اصولوں کے تحت ہے، لیکن اللہ تعالیٰ ان اصولوں سے ماورا ہیں کیونکہ وہ ان کا خالق ہیں۔
3. کائنات نے خود کو تخلیق کیا
اس نظریے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کائنات نے اپنی تخلیق خود کی۔
- Stephen Hawking کی رائے:
اپنی کتاب
"The Grand Design” میں اس نے کہا کہ کائنات نے "self-creation” کے ذریعے وجود حاصل کیا، اور اس کے لیے "کشش ثقل” (gravity) کی موجودگی ضروری ہے۔ - کشش ثقل کی تعریف:
کشش ثقل دو جسموں کے درمیان پائی جانے والی قوت ہے جو مادے کی موجودگی سے جنم لیتی ہے۔ آئن سٹائن کے مطابق یہ
"space-time fabric” میں جھکاؤ کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ - منطقی مسائل:
کشش ثقل کے وجود کے لیے مادے کا ہونا ضروری ہے، لیکن اگر کائنات خود تخلیق ہوئی تو مادہ پہلے سے کہاں سے آیا؟
یہ نظریہ
"Something exists and doesn’t exist at the same time” کی بنیاد پر ہے، جو منطقی طور پر ناقابل قبول ہے۔ - اسلامی تناظر:
اسلام کے مطابق خدا ان تمام قوانین کا خالق ہے، اور اس کا وجود تمام مخلوقات اور کائنات سے ماورا ہے۔
تینوں نظریات کا خلاصہ
یہ تینوں نظریات سائنسی بنیاد پر خدا کے وجود کو رد کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن اپنے اندر کئی منطقی اور سائنسی تضادات رکھتے ہیں۔
معنویت کا مسئلہ:
اگر ان نظریات میں سے کسی ایک کو مان لیا جائے تو کائنات اور انسان کا وجود بے مقصد ہو جاتا ہے۔ اس صورت میں اچھائی، برائی، نیکی اور بدی کا کوئی مطلب نہیں رہتا۔
اسلام کا مؤقف:
خدا کا تصور ہی وہ نظریہ ہے جو کائنات اور انسان کے وجود کو معنی بخشتا ہے۔ یہ تصور انسانی تاریخ میں ہمیشہ موجود رہا ہے۔