چھوٹے بچے کے پیشاب کا حکم
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال:

چھوٹے بچے کا پیشاب کپڑے کو لگ جائے تو اس کاکیا حکم ہے؟

جواب:

اس مسئلہ میں صحیح بات یہ ہے کہ بلاشبہ اس بچے کا پیشاب ، جس کی غذا صرف (ماں کا ) دودھ ہو ، خفیف اور ہلکی نجاست ہے ، اور اس سے پاکی حاصل کرنے کے لیے صرف چھینٹے مار لینا کافی ہے ، اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ کپڑے پر پانی پھینکا جائے ، یہاں تک کہ وہ بغیر کھرچنے اور نچوڑ نے کے اس کے اندر چلا جائے ۔
اس کی دلیل یہ ہے کہ نبی صلى اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلى اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک چھوٹا سا بچہ لایا گیا ، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے اس کو گود میں بٹھایا تو اس نے پیشاب کر دیا ، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوا کر پیشاب والی جگہ پر پھینک دیا اور اس کو دھویا نہیں ۔ [صحيح مسلم ، رقم الحديث 286]
رہا بچی کا پیشاب تو اس کو دھونا ضروری اور لازمی ہے ، کیونکہ اس مسئلہ میں اصل یہ ہے کہ بلاشبہ پیشاب نجس ہے اور اس کو دھونا واجب ہے ، لیکن سنت سے دلیل مل جانے کی وجہ سے شیر خوار بچے کو اس سے مشتنبی کیا جائے گا ۔
(محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ )

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: