مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ
چوری کردہ گائے کا تاوان
چوری کردہ گائے کا تاوان اس کی اس وقت کی قیمت کے برابر ہوگا جب وہ چوری ہوئی تھی۔ اگر اس کو ان لوگوں کا علم نہ ہو جن کی گائے اس نے چرائی تھی تو اس کے مالکوں کی طرف سے نیت کر کے اس کی قیمت فقرا پر صدقہ کر دے اور مالکوں کو اس کا ثواب مل جائے گا، لیکن اگر وہ اس کے مالکان یا ان کے ورثا کو جانتا ہو تو پھر ان کو اس کی قیمت دینا ضروری ہے۔
[اللجنة الدائمة: 20015]