پیشاب کے قطروں کی صورت میں نماز ادا کرنے کا حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، جلد 09

سوال

جس شخص کو ہر وقت کا ابتلاء نہ ہو ،پیشاب کرنے کے بعد تھوڑی دیر تک پیشاب کے قطرے بہتے ہوں اس کے بعد بند ہو جاتے ہوں ، ایسا شخص عذر دور ہونے کے انتظار میں نماز میں تاخیر کرے یا اوّل وقت میں باجماعت نماز ادا کر لے اگرچہ وضو کے بعد قطرے آ جائیں۔جسے ہر وقت کا ابتلاء ہو کیا صرف وہی شخص سلسل کی حالت میں نماز ادا کر سکتا ہے؟

الجواب

نماز کا وقت شروع ہونے سے اتنی دیر پہلے پیشاب کر لے کہ نماز کا وقت شروع ہونے تک قطرے بند ہوجائیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!