ٹک ٹاک کے استعمال کا شرعی حکم اور اس کے اثرات

سوال

ٹک ٹاک جیسے سوشل میڈیا ایپ کا استعمال شریعت کی روشنی میں کیسا ہے، جب کہ اس پر عمومی طور پر غیر اخلاقی مواد کی بھرمار ہوتی ہے؟

جواب از فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ

کسی بھی ایپ یا پلیٹ فارم پر عمومی طور پر کوئی قطعی حکم لگانا مشکل ہوتا ہے، کیونکہ اس کا استعمال مکمل طور پر صارف کی نیت اور مقصد پر منحصر ہے۔ تاہم، ٹک ٹاک اور اسی نوعیت کی ایپس کے استعمال کے حوالے سے شریعت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے درج ذیل رہنمائی فراہم کی جا سکتی ہے:

انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے استعمال کے عمومی اصول

انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو تین اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:

1. عمومی انٹرنیٹ کا استعمال:

  • انٹرنیٹ بذاتِ خود خیر یا شر نہیں ہے؛ یہ مکمل طور پر صارف کے استعمال پر منحصر ہے۔
  • اسے وقت کی ضرورت کے مطابق مثبت اور جائز مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
  • غلط استعمال سے اجتناب کرتے ہوئے اس سہولت کو اللہ کی نعمت سمجھ کر استعمال کرنا چاہیے۔

2. رابطے اور معلومات کی ترسیل کے عمومی پلیٹ فارمز:

  • پلیٹ فارمز جیسے واٹس ایپ، فیس بک، یوٹیوب، اور ٹویٹر کو اچھے اور برے دونوں طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
  • ان کا مثبت استعمال ممکن ہے اور ان کے ذریعے خیر و بھلائی کے کئی کام سر انجام دیے جا سکتے ہیں۔
  • ایسے پلیٹ فارمز کے مثبت استعمال کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔

3. منفی رجحانات کے حامل پلیٹ فارمز:

  • ٹک ٹاک، سنیک ویڈیوز، اور بیگو جیسے پلیٹ فارمز پر عمومی طور پر فضولیات، بے حیائی اور غیر اخلاقی مواد غالب ہے۔
  • ان پلیٹ فارمز کا استعمال مثبت سرگرمیوں کے لیے نہ ہونے کے برابر ہے۔
  • ایسے پلیٹ فارمز کے استعمال کی حوصلہ شکنی ضروری ہے، اور ان کے نقصانات کو لوگوں کے سامنے لانا چاہیے۔

ٹک ٹاک کے استعمال کے مسائل

ٹک ٹاک اور اس جیسے پلیٹ فارمز کے استعمال سے درج ذیل قباحتیں سامنے آتی ہیں:

  • بے حیائی کا فروغ: مرد و عورت حیاباختہ ویڈیوز بناتے ہیں، جو کہ شریعت میں سختی سے منع ہے۔
  • میوزک اور گانے بجانے کی موجودگی: ان ایپس پر میوزک اور گانے بجانے کا عام رجحان ہے، جو شرعاً حرام ہے۔
  • مرد و عورت کے غیر محرم تعلقات: غیر محرم مرد و عورت ان پلیٹ فارمز پر بے جا تعلقات استوار کرتے ہیں، جو شرعاً جائز نہیں۔
  • استہزاء اور غیر سنجیدگی: ان پلیٹ فارمز پر طنز و مزاح، استہزاء، اور غیر سنجیدہ گفتگو عام ہے، جو کہ شریعت کے اصولوں کے خلاف ہے۔
  • وقت کا ضیاع: ان ایپس کے دلدادہ افراد اپنا قیمتی وقت فضول اور بے مقصد سرگرمیوں میں برباد کرتے ہیں۔

نتیجہ

ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز، جن پر عمومی طور پر بے حیائی، غیر اخلاقی سرگرمیاں، اور وقت کا ضیاع ہوتا ہے، کے استعمال کی حوصلہ شکنی ضروری ہے۔
ایسے پلیٹ فارمز کو استعمال کرنے والے افراد کو ان کے نقصانات سے آگاہ کرنا اور مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرنا چاہیے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے