نیند کا فلسفہ اور ہمارا شعور
کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ سوتے وقت ہم کہاں ہوتے ہیں؟ نیند میں ہمارا شعور بظاہر معدوم ہوجاتا ہے اور ہمیں کچھ پتہ نہیں ہوتا کہ ہم کس حالت میں ہیں۔ یہ ایک ایسا مظہر ہے جو ہماری زندگی کا حصہ ہوتے ہوئے بھی ایک معمہ بنا ہوا ہے۔ دنیا میں ہر چیز اپنے وجود کے جواز کے ساتھ آتی ہے، لیکن کچھ چیزیں ہماری زندگی میں ایسے رچ بس جاتی ہیں کہ ان کے پیچھے چھپے رازوں پر سوچنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں ہوتی۔ ان میں سے ایک اہم مظہر نیند ہے، جو نہ صرف انسانی وجود بلکہ ہر ذی روح کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔
سائنس کے مطابق نیند کی وضاحت
سائنس نیند کو ایک فطری مظہر قرار دیتی ہے، جو شعور کو عارضی طور پر معطل کردیتا ہے۔ نیند کے دوران جسمانی حواس اور عضلات آس پاس کے ماحول سے لاتعلق ہوجاتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق جاگنے اور کام کے دوران جسم میں کچھ کیمیکل جمع ہوجاتے ہیں، جو غنودگی کا دباؤ پیدا کرتے ہیں، اور اس کے نتیجے میں نیند آتی ہے۔ مزید یہ کہ نیند کے دوران جسم میں توانائی بحال ہوتی ہے اور مرمتی عمل انجام پاتا ہے۔
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق:
“تو ہم کیوں سوتے ہیں؟ یہ ایسا سوال ہے جس نے سائنسدانوں کو صدیوں سے الجھایا ہوا ہے، اور اس کا جواب یہ ہے کہ کسی کو بھی یقینی طور پر پتہ نہیں۔ کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ نیند جسم کو دن بھر کی تھکن سے بحالی کا موقع فراہم کرتی ہے، لیکن حقیقت میں نیند کے ذریعے حاصل کردہ توانائی کا بچاؤ بہت معمولی ہوتا ہے۔”
(ماخذ: بی بی سی رپورٹ)
نیند: سائنسی نظریات کی حدود
نیند کی سائنسی وضاحت یہ بتانے سے قاصر ہے کہ ارتقاء کے دوران اس کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ انسان اپنی زندگی کا تقریباً ایک تہائی حصہ نیند میں گزارتا ہے، لیکن سائنس ابھی تک یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ نیند ارتقائی عمل میں کیسے شامل ہوئی۔ نیچرل سلیکشن کے نظریے کو اس مسئلے کے حل کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، لیکن یہ بات کہ نیند بقا کے لیے "اتفاقیہ طور پر” اہم بنی، ایک غیر منطقی دعویٰ لگتا ہے۔
نیند اور الٰہی نظام
کائناتی نظام میں نیند کو محض اتفاق قرار نہیں دیا جاسکتا۔ نیند نہ صرف انسان بلکہ ہر ذی روح کے لیے ایک لازمی حصہ ہے۔ یہ ایک سوچنے پر مجبور کرنے والا سوال ہے کہ نیند جیسا پیچیدہ نظام کسی نظم و ضبط یا کنٹرول کے بغیر کیسے تمام زندگیوں میں یکساں طور پر موجود ہے؟
نیند کے حوالے سے قرآن مجید کی وضاحت
اللہ تعالیٰ قرآن میں نیند کو انسان کی راحت اور سکون کے لیے ایک نعمت کے طور پر بیان کرتے ہیں:
"اور نیند کو باعثِ راحت بنایا۔”
(سورۃ النبأ: 9)
"اور وہ اللہ ہی ہے جس نے رات کو تمہارے لیے لباس، نیند کو سکون اور دن کو جی اٹھنے کا وقت بنایا۔”
(سورۃ الفرقان: 47)
قرآن کے مطابق، رات آرام کے لیے اور دن کام کے لیے بنایا گیا ہے۔ نیند انسان کے لیے ایک فطری جبر ہے جس سے فرار ممکن نہیں۔ یہ نظام انسان کو فعال اور توانائی سے بھرپور رکھنے کے لیے تخلیق کیا گیا ہے۔
سرکیڈیئن کلاک: جسمانی گھڑی اور نظام شمسی کا تعلق
انسانی جسم میں ایک "سرکیڈیئن کلاک” (Circadian Clock) یا بائیولوجیکل گھڑی موجود ہے، جو دن اور رات کے نظام کے ساتھ ہم آہنگ رہتی ہے۔ یہ گھڑی جسم کو سونے، جاگنے اور دیگر اہم کاموں کے وقت کے بارے میں آگاہ کرتی ہے۔ یہ نظام چوبیس گھنٹے کے دورانیے پر مشتمل ہے، جو زمین کے دن رات کے چکر کے مطابق کام کرتا ہے۔
نیند کا معمہ: خواب کا سوال
نیند کے ساتھ خواب ایک اور حیرت انگیز مظہر ہیں۔ سائنس آج تک یہ وضاحت دینے سے قاصر ہے کہ ارتقاء میں نیند کے ساتھ خواب کی کیا ضرورت تھی؟ یہ سوال ہمارے شعور کو ایک اعلیٰ ذہانت اور تخلیق کی جانب اشارہ کرتا ہے۔
حتمی نتیجہ
نیند ایک پیچیدہ اور ذہین تخلیق ہے، جو کسی عظیم تر منصوبہ ساز کی موجودگی کا پتہ دیتی ہے۔ سائنس کے محدود نظریات کے برعکس، نیند کا الٰہی نظام اس کے خالق کی عظمت کی گواہی دیتا ہے۔ نیند، دن اور رات کا نظام اس بات کی دلیل ہے کہ اس دنیا کے پیچھے ایک مقصد اور منصوبہ موجود ہے۔