نوکری کے لیے نقلی سند بنوانا
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

96- نوکری کے حصول کے لیے جعلی سند بنوانا
شریعت مطہرہ اور اس کے بلند مرتبہ اہداف سے جو چیز مجھ پر ظاہر ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ اس جیسا کام جائز نہیں کیونکہ یہ جھوٹ اور دھوکا دہی کے ذریعے نوکری حاصل کرنا ہے جو حرام، منکر، برائی اور تلبیس کے دروازے کھولنے والا کام ہے، بلاشبہ بھرتی کرنے والی مجاز اتھارٹی کا یہ فریضہ ہے کہ وہ حسب امکان امانتدار اور باصلاحیت افراد کا چناؤ کرے۔
[ابن باز: مجموع الفتاوي و المقالات: 365/19]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!