نوجوانوں کی گمراہی کے اسباب اور ان کا حل

نوجوانوں کی گمراہی اور انحراف کے کئی اسباب

نوجوانی وہ عمر ہے جس میں جسمانی، فکری، اور عقلی تبدیلیاں تیزی سے رونما ہوتی ہیں۔ اس مرحلے پر جذبات کی شدت اور فیصلوں میں عجلت اکثر غلط سمت لے جا سکتی ہے۔ اس لیے نوجوانوں کو ایسے رہنما اور مربیوں کی ضرورت ہوتی ہے جو حکمت اور صبر کے ساتھ ان کی رہنمائی کریں۔ ذیل میں نوجوانوں کی گمراہی کے پانچ اہم اسباب اور ان کے حل پر بات کی گئی ہے:

1. فراغت

سبب: فراغت نوجوانوں کی تباہی کی بڑی وجہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کے جسم کو متحرک اور فعال بنایا ہے، اور مسلسل حرکت ہی جسمانی و ذہنی صحت کے لیے ضروری ہے۔ فراغت فکری انتشار، ذہنی بے سکونی، اور خواہشاتِ نفسانی کو جنم دیتی ہے۔ نتیجتاً، نوجوان اپنی توانائی منفی سرگرمیوں میں لگاتے ہیں، جس سے معاشرتی بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔

حل: نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں مصروف کیا جائے۔ ان کی صلاحیت کے مطابق تعلیمی، فنی، تجارتی یا دیگر عملی کاموں میں مشغول کرنا ضروری ہے تاکہ وہ اپنی توانائیاں مثبت مقاصد کے لیے استعمال کر سکیں۔

2. بڑوں اور چھوٹوں کے درمیان دوری

سبب: معاشرتی بگاڑ کی ایک بڑی وجہ نوجوانوں اور بزرگوں کے درمیان فاصلہ ہے۔ بزرگوں کی طرف سے بے توجہی اور مایوسی نوجوانوں کو ان سے دور کر دیتی ہے، اور یوں وہ اپنی مشکلات میں خود ہی راستہ تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جو اکثر نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

حل:

  • بزرگوں کو چاہیے کہ نوجوانوں کی اصلاح کے لیے صبر اور محبت کا مظاہرہ کریں اور ان کی رہنمائی کریں۔
  • نوجوانوں کو بزرگوں کی رائے کا احترام کرنا چاہیے اور ان کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
  • معاشرے میں یگانگت اور اتحاد کا شعور پیدا کرنا ضروری ہے تاکہ بزرگ اور نوجوان ایک دوسرے کے لیے رہنمائی اور تعاون کا ذریعہ بن سکیں۔

3. گمراہ لوگوں کی صحبت

سبب: برے لوگوں کی صحبت نوجوانوں کی گمراہی کا ایک اہم سبب ہے۔ صحبت انسان کے کردار اور رویے پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔ حدیثِ نبویﷺ میں ارشاد ہے:

”المرء على دین خلیلہ فلينظر أحدکم من یخالل“
(آدمی اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے، لہٰذا سوچو کہ تم کس کے ساتھ دوستی کر رہے ہو۔)

ایک اور حدیث میں فرمایا گیا:

”مثل الجلیس السوء کنافخ الکیر“
(برے دوست کی مثال لوہار کی بھٹی کی طرح ہے، یا تو وہ تمہارے کپڑے جلا دے گا یا تمہیں بدبو دے گا۔)

حل: نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ نیک اور صالح لوگوں کی صحبت اختیار کریں، جو نیکی، عقل، اور علم کے سرچشمے ہوں۔ صحبت اختیار کرنے سے پہلے شخص کے کردار اور اخلاق کا جائزہ لیں اور ان لوگوں سے بچیں جو بداخلاق اور گمراہ ہوں، چاہے ان کی ظاہری شخصیت کتنی ہی پرکشش کیوں نہ ہو۔

4. منفی کتابوں کا مطالعہ اور انٹرنیٹ کا غلط استعمال

سبب: نوجوانوں کی گمراہی کا ایک اور سبب وہ کتابیں اور مواد ہیں جو ان کے عقائد و نظریات میں شک پیدا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، انٹرنیٹ کے غیرمحتاط استعمال سے نوجوان گمراہی کا شکار ہو سکتے ہیں، خاص طور پر جب ان کی تربیت اسلامی ثقافت اور عقیدے پر مضبوط نہ ہو۔

حل:

  • نوجوانوں کو مثبت اور دینی کتابوں کے مطالعے کی طرف راغب کریں، جو ایمان اور اخلاق کو مضبوط کریں۔
  • قرآن مجید اور احادیثِ نبویﷺ کا مطالعہ کریں، اور معتبر علماء کی لکھی ہوئی کتب کو پڑھیں۔
  • گمراہ کن اور تشکیک پیدا کرنے والے مواد سے مکمل اجتناب کریں تاکہ ذہنی اور روحانی پاکیزگی برقرار رہے۔

خلاصہ

نوجوانوں کی گمراہی کے اہم اسباب میں فراغت، بزرگوں اور نوجوانوں کے درمیان فاصلہ، برے لوگوں کی صحبت، اور منفی کتابوں و انٹرنیٹ کا غلط استعمال شامل ہیں۔ ان مسائل کا حل نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں مصروف رکھنے، بزرگوں کے تجربات سے فائدہ اٹھانے، نیک لوگوں کی صحبت اختیار کرنے، اور اچھی کتابوں کے مطالعے میں مضمر ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے