نماز کے بعد اذکار کے لیے انگلیوں کا استعمال
تحریر: عمران ایوب لاہوری

نماز کے بعد انگلیوں کو اذکار کی گنتی کے لیے استعمال کرنا چاہیے
حدیث نبوی ہے کہ اعقدن بالأنامل فإنهن مسئولات مستنطقات ”انگلیوں کے ساتھ (تسبیح وتحمید کی ) گنتی کرو بلا شبہ ان سے سوال کیا جائے گا اور انہیں (روز قیامت) بلوایا جائے گا۔“
[حسن: صحيح أبو داود: 1329 ، ترمذي: 3583 ، كتاب الدعوات: باب فى فضل التسبيح والتهليل والتقديس ، أبو داود: 1501 ، ابن أبى شيبة: 289/10 ، طبراني كبير: 181 ، حاكم: 547/1 ، أحمد: 380/6 ، ابن حبان: 842]
ایک روایت میں ہے کہ بعقد التسبيح بيمينه آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دائیں ہاتھ کے ساتھ سبحن الله کی گنتی کرتے تھے ۔“
[صحيح: صحيح أبو داود: 1330 ، كتاب الصلاة باب التسبيح بالحصى ، أبو داود: 1502 ، ترمذي: 3411 ، نسائي: 79/3 ، حاكم: 547/1]
(ابن بازؒ) تسبی کو چھوڑ دینا ہی بہتر ہے اور بعض اہل علم نے اسے ناپسند کیا ہے اور افضل یہی ہے کہ انگلیوں کے ساتھ تسبیح پڑھی جائے جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کیا کرتے تھے ۔
[الفتاوى: 76/1]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے