تحریر: عمران ایوب لاہوری
نماز میں وساوس و خیالات کا حل
حضرت عثمان بن ابی العاصؒ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ! بے شک شیطان میرے اور میری نماز اور قراءت کے درمیان حائل ہو کر میری نماز کو خراب (یعنی خلط ملط ) کرتا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ذاك شيطان يقال له خنزب فاذا أحسسته فتعوذ بالله منه واتفل على يسارك ثلاثا ، ففعلت ذلك فأذهب الله عنى
”وه شیطان ہے جسے خنزب کہا جاتا ہے۔ جب تم اسے محسوس کرو تو اس سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگو (یعنی اعوذ بالله کہو ) اور اپنے بائیں جانب (ہلکا سا ) تین مرتبہ تھو کو ۔ (حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ) میں نے ایسا کیا تو اللہ تعالیٰ اسے مجھ سے لے گئے ۔
[مسلم: 5738 ، كتاب السلام: باب التعوذ من شيطان الوسوسة فى الصلاة]