نماز میں قرآن یاد نہ ہونے کی صورت میں شریعت کی آسانیاں

ایسے افراد کے لیے شریعت کی رعایت

اگر کوئی شخص بڑھاپے، کمزوری، یا ذہنی صلاحیت کی کمی کے باعث قرآن مجید کی تلاوت سے قاصر ہو، تو اسلام ایسے افراد کے لیے آسانی اور سہولت پیدا کرتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات میں ایسے افراد کے لیے خصوصی رعایت دی گئی ہے۔

➊ قرآن یاد نہ ہونے کی صورت میں دیگر اذکار کی اجازت

حدیث رفاعہ بن رافع رضی اللہ عنہ
سیدنا رفاعہ بن رافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:

"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو نماز سکھائی اور فرمایا:
اگر تمہیں قرآن مجید کا کچھ حصہ یاد ہے تو پڑھو، ورنہ (حسبِ توفیق) ‘الحمد للہ’، ‘اللہ اکبر’ اور ‘لا الہ الا اللہ’ کہہ کر رکوع کر لو۔”
(ابو داؤد، الصلاۃ، صلاۃ من لا یقیم صلبۃ فی الرکوع السجود، ۱۶۸، ترمذی ۲۰۳)

یہ حدیث اس بات کی واضح دلیل ہے کہ اگر کوئی شخص قرآن مجید کا کوئی حصہ یاد نہ رکھتا ہو تو وہ نماز میں مذکورہ اذکار کے ذریعے رکوع کر سکتا ہے۔

➋ قرآن سے کچھ بھی یاد نہ ہو تو کیا کرے؟

حدیث عبد اللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ
سیدنا عبد اللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:

"ایک صحابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا:
بلاشبہ مجھے قرآن سے کچھ بھی یاد نہیں، لہٰذا مجھے وہ سکھائیے جو مجھے کفایت کر جائے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
کہو:
سبحان اللہ،
الحمد للہ،
لا الہ الا اللہ،
واللہ اکبر،
ولا حول ولا قوۃ الا باللہ۔”
(ابو داؤد، ما یجزیء الامی والاعجمی من القراۃ، ۲۳۸۔ شیخ البانی نے حسن کہا ہے)

یہ حدیث اُن افراد کے لیے ایک رہنمائی ہے جو قرآن سے کوئی بھی آیت یاد نہیں رکھ پاتے۔ انہیں مخصوص اذکار سکھائے گئے تاکہ وہ ان کے ذریعے نماز ادا کر سکیں۔

➌ سورۃ فاتحہ سیکھنے کی کوشش لازمی

نماز میں سورۃ الفاتحہ کا پڑھنا واجب ہے، اس لیے ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ اسے سیکھنے کی حتی المقدور کوشش کرے۔

یہ رعایت صرف اُنہی افراد کے لیے ہے جو واقعی سیکھنے کے باوجود سورۃ الفاتحہ یاد کرنے سے قاصر ہوں۔

جو شخص سیکھنے کی صلاحیت رکھتا ہو، لیکن سستی یا غفلت کی وجہ سے نہ سیکھے، وہ ان رخصتوں کا مستحق نہیں۔

نتیجہ

◈ اسلام ایک آسان اور عملی مذہب ہے جو ہر فرد کی حالت کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے احکامات دیتا ہے۔
◈ جو لوگ عمر یا ذہنی کمزوری کے باعث قرآن مجید کی تلاوت سے قاصر ہوں، ان کے لیے نماز کے اندر متبادل اذکار کی اجازت دی گئی ہے۔
◈ تاہم سورۃ الفاتحہ سیکھنے کی بھرپور کوشش ہر مسلمان پر فرض ہے، جب تک کہ وہ واقعی اس کے قابل نہ رہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1