آبادی سے باہر نکلنا (مستحب ) ہے
➊ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ :
كان النبى صلى الله عليه وسلم يخرج يوم الفطر والأضحى إلى المصلى
”نبی صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر اور عیدالاضحیٰ کے دن عید گاہ کی طرف باہر نکلتے تھے۔“
[بخارى: 956 ، كتاب الجمعة: باب الخروج إلى المصلى بغير منبر ، مسلم: 889]
➋ ایک قافلے نے گذشتہ روز چاند دیکھنے کی شہادت دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا كہ :
وإذا أصبــحــوا أن يـغـدوا إلــى مصلاهم
”جب صبح ہو تو وہ عید گاہ کی طرف نکل آئیں ۔“
[صحيح: صحيح أبو داود: 1026 ، كتاب الصلاة: باب إذا لم يخرج الإمام للعيد ، أبو داود: 1157 ، أحمد: 58/5 ، نسائي: 180/3 ، ابن ماجة: 1653 ، دار قطني: 170/2 ، بيهقي: 316/3]
معلوم ہوا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عید کے لیے مسجد نہیں بلکہ عید گاہ کو ہی ہمیشہ اختیار فرمایا۔
[تفصيل كے ليے ديكهيے: الروضة الندية: 363/1 ، سبل السلام: 679/2]