نماز خوف یا نماز کسوف کا مسنون طریقہ
یہ تحریر محترم ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی کی کتاب نماز مصطفیٰ علیہ الصلوۃ والسلام سے ماخوذ ہے۔

● نماز خوف:

دشمن سے خوف کی حالت میں یا میدانِ جہاد میں جنگ کے دوران پڑھی جانے والی نماز کو ’’صلاۃ الخوف‘‘ کہتے ہیں۔

دشمن کی صورتِ حال کو دیکھ کر یہ نماز مختلف طریقوں کے ساتھ مشروع ہے۔ تفصیل کے لیے کتب احادیث کا مطالعہ کریں۔

◈ نماز کسوف یا خسوف:

ایسے موقع پر نبی کریم ﷺ نے دو رکعت نماز ادا کی ، ہر رکعت میں دو دو رکوع کیے، اور ہر رکعت میں پہلے رکوع کے بعد پھر قراءت کی، اور دوسرے رکوع کے بعد سجدے کیے اور سلام پھیرنے کے بعد لوگوں کو وعظ کیا ۔
صحیح بخاری ، کتاب الكسوف، رقم: ١٠٥۲ – صحيح مسلم ، کتاب الكسوف، رقم: ۲۱۰۹ .

سیدنا جابرؓ کی روایت میں ہر رکعت میں تین تین رکوع ثابت ہیں۔
صحيح مسلم ، كتاب الكسوف، رقم: ۲۱۰۰ .

اور سید نا عبداللہ بن عباسؓ کی روایت میں ہر رکعت میں چار چار رکوع ثابت ہیں ۔
صحيح مسلم، کتاب الكسوف، رقم: ٢١١٢۔

◈ ضروری مسائل :

➊ نماز کسوف کے لیے لوگوں کو جمع کرنے کے لیے ((الصلاة جامعة)) کہا جائے۔
صحیح بخاری ، کتاب الكسوف، رقم : ١٠٤٥ – صحيح مسلم، کتاب الكسوف ، رقم: ۲۱۱۳.

➋ نماز کسوف با جماعت اور جہری قراءت کے ساتھ ادا کی جائے۔
صحیح بخاری ، کتاب الكسوف ، رقم : ١٠٦٥ ـ صحيح مسلم، کتاب الكسوف، رقم: ٢٠٩٦۔

➌ ایسے موقع پر اللہ کے ذکر ، اس کی تکبیر اور صدقہ و خیرات کا اہتمام بھی کرنا چاہیے۔
صحیح بخاری ، کتاب الكسوف، رقم : ١٠٤٤ – صحیح مسلم، کتاب الكسوف، رقم : ٢٠٩٦۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!