سوال:
کیا نماز جنازہ میں دعائے استفتاح پڑھنی چاہیے؟
جواب از فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ
نماز جنازہ بھی ایک نماز ہے، اور اس میں دعائے استفتاح کے حوالے سے وہی حکم ہے جو دیگر نمازوں کے لیے ہے۔ درج ذیل نکات اس حوالے سے وضاحت فراہم کرتے ہیں:
نماز جنازہ کا عمومی حکم:
◈ نماز جنازہ ایک نماز ہے، اور اس کے لیے وضو اور قبلہ رخ ہونے کی شرائط وہی ہیں جو دیگر نمازوں کے لیے ہیں۔
◈ ان شرائط کی طرح، دعائے استفتاح بھی نماز جنازہ میں شامل ہو سکتی ہے، کیونکہ اس کی کوئی خاص ممانعت ثابت نہیں ہے۔
دعائے استفتاح کی دلیل:
◈ جس طرح دیگر نمازوں میں دعائے استفتاح مسنون ہے، اسی طرح نماز جنازہ میں بھی اس کے مشروع ہونے کی دلیل موجود ہے، کیونکہ اس کی حیثیت نماز کی ہی ہے۔
عملی تطبیق:
◈ نماز جنازہ میں دعائے استفتاح پڑھنا جائز اور مشروع ہے، بشرطیکہ وقت اور دیگر شرائط اجازت دیں۔
نتیجہ:
نماز جنازہ میں دعائے استفتاح پڑھنا جائز ہے، کیونکہ اس کے لیے وہی حکم ہے جو دیگر نمازوں کے لیے ہے، اور اس کے مشروع ہونے میں کوئی ممانعت نہیں۔