نماز جمعہ میں تشہد پانے والا جمعہ پڑھے یا ظہر؟
شمارہ السنہ جہلم

جواب: نماز جمعہ میں تشہد پانے والا ظہر پڑھے گا ، نہ کہ جمعہ ۔
➊ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من أدرك ركعة من الصلاة ، فقد أدرك الصلاة
”جس نے نماز کی ایک رکعت پالی ، اس نے نماز پالی ۔ “ [ صحيح البخاري: ٥٨٠ ، صحيح مسلم: ٦٠٧]
امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
والعمل على هذا عند أكثر أهل العلم من أصحاب النبى صلى الله عليه وسلم وغيرهم ، قالوا: من أدرك ركعة من الجمعة صلى إليها أخرى ، ومن أدركهم جلوسا صلى أربعا ، وبه يقول سفيان الثوري ، وابن المبارك ، والشافعي ، وأحمد ، وإسحاق
”اہل علم صحابہ اور محدثین کا اسی پر عمل رہا ہے ، وہ کہا کرتے تھے: جو نماز جمعہ کی ایک رکعت پالے ، تو بعد میں دوسری رکعت پڑھ لے اور جو تشہد پائے ، وہ چار رکعت ادا کرے ۔ سفیان ثوری ، عبداللہ بن مبارک ، شافعی ، احمد اور اسحاق بن راھویہ رحمہ اللہ کا یہی موقف و مذہب تھا ۔“ [سنن التر مذي: تحت الحديث: ٥٢٤]
➋ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من أدرك ركعة من يوم الجمعة فقد أدركها وليضف إليها أخرى
” جمعہ کی ایک رکعت پالی ، تو جمعہ پا لیا ، اب دوسری رکعت ادا کر لے ۔“ [ سنن الدارقطني: 12/2 ، ح: ١٦٠٨ ، وسنده حسن]
➌ راوی حدیث سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا بیان فرماتے ہیں:
من أدرك ركعة من الجمعة فقد أدركها ، إلا أنه يقضي ما فاته
”جمعہ کی ایک رکعت پالی ، جمعہ پا لیا ، اب دوسری رکعت ادا کر لے ۔“ [ السنن الكبرى للبيهقي: ٢٠٤/٣ ، وسنده صحيح]
➍ امام شعبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
من أدرك الخطبة فهي الجمعة ، ومن أدرك ركعتين فهي الجمعة ، ومن أدرك ركعة فقد أدرك الجمعة ، فليصل ركعة أخرى ، ومن لم يدرك الركوع ، فليصل أربعا
”جو خطبہ میں شامل ہوا یا دونوں رکعتیں پالیں ، اس کا جمعہ ادا ہو گیا ، جس نے جمعہ کی ایک رکعت پالی ، جمعہ اس نے بھی پالیا ، بس دوسری رکعت کھڑے ہو کر ادا کر لے اور جو ایک رکعت بھی نہ پاسکے ، وہ چار رکعت (ظہر) ادا کرے ۔“ [مصنف ابن أبى شيبة: 128/2 ، وسنده صحيح]
➎ تا ➑ نافع تابعی رحمہ اللہ [مصنف ابن أبى شيبة: ١٢٩/٢ ، وسنده صحيح] ، امام زہری رحمہ الله [مصنف ابن أبى شيبة: 128/2 ، وسنده صحيح] ، عروه بن زبیر رحمہ اللہ [مصنف ابن أبى شيبة: ١٢٩/٢ ، وسنده صحيح] اور میمون بن مہران رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
”جب آپ جمعہ کی ایک رکعت پالیں ، تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد دوسری رکعت ادا کر لیں ۔ “
امام عبد الرزاق بن ہمام صنعانی رحمہ اللہ [مصنف عبد الرزاق: ٥٤٧١] کا یہی مؤقف ہے کہ تشہد میں ملنے والا ظہر ادا کرے گا ۔
الحاصل:
نماز جمعہ ادا کرنے کے لیے ایک رکعت پانا ضروری ہے ۔ تشہد میں ملنے والا امام کے سلام پھیرنے کے بعد چار رکعت ظہر ادا کرے گا اور جمعہ کی نیت کو ظہر میں بدل دے گا ۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!