مضمون کے اہم نکات:
● نماز تہجد :
نماز پنجگانہ کے علاوہ اس آیت کریمہ میں رسول اللہ ﷺ کو نماز تہجد کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ نماز آپ ﷺ پر اس لیے لازم قرار دی گئی تھی، تا کہ آپ کے درجات بلند ہوں، ورنہ آپ کے تو اگلے پچھلے سبھی گناہ معاف کر دیے گئے تھے۔ جیسا کہ ارشاد رب العالمین ہے :
لِّیَغْفِرَ لَكَ اللّٰهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْۢبِكَ وَ مَا تَاَخَّرَ (الفتح : ٢)
’’اللہ تعالیٰ نے آپ کے اگلے پچھلے سبھی گناہ معاف کر دیے ہیں۔“
● نماز تہجد کی فضیلت :
دیگر مسلمانوں کے لیے یہ نماز مستحب ہے۔ اور بڑی فضیلت والی نماز ہے۔
وَمِنَ اللَّيْلِ فَتَهَجَّدْ بِهِ نَافِلَةً لَّكَ عَسَىٰ أَن يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُودًا ﴿٧٩﴾ (بنی اسرائیل:۷۹)
”اور رات کو تہجد ادا کیجیے یہ آپ کے لیے زائد ہے ممکن ہے کہ آپ کا رب آپ کو مقام محمود پر فائز کرے۔“
وَتَقَلُّبَكَ فِي السَّاجِدِينَ ﴿٢١٩﴾ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ ﴿٢٢٠﴾ (الشعراء: ۲۲۰،۲۱۹)
’’اور سجدہ کرنے والوں کے درمیان آپ کی حرکات کو بھی، یقیناً وہ سب سننے اور جاننے والا ہے۔“
● تہجد گزار کے برابر کوئی نہیں :
أَمَّنْ هُوَ قَانِتٌ آنَاءَ اللَّيْلِ سَاجِدًا وَقَائِمًا يَحْذَرُ الْآخِرَةَ وَيَرْجُو رَحْمَةَ رَبِّهِ ۗ قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الَّذِينَ يَعْلَمُونَ وَالَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ ۗ إِنَّمَا يَتَذَكَّرُ أُولُو الْأَلْبَابِ ﴿٩﴾ (الزمر:۹)
’’کیا یہ بہتر ہے یا جو رات کے اوقات قیام وسجدہ میں عبادت کرتے گزارتا ہے، آخرت سے ڈرتا ہے اور اپنے رب کی رحمت کا امید وار؟ کہہ دیجیے کیا جاننے والے اور نہ جاننے والے دونوں برابر ہو سکتے ہیں؟ مگر ان باتوں سے سبق وہی حاصل کرتے ہیں جو عقل مند ہیں۔“
● مومن کا خاص شرف :
’’سیدنا جابرؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ رات میں ایک ساعت ایسی ہوتی ہے جو کسی مسلمان کومل جائے، اور وہ اس میں اللہ تعالیٰ سے دنیا و آخرت کی کوئی بھلائی مانگے تو اللہ تعالیٰ اسے دے دیتا ہے، اور ایسا ہر رات کو ہوتا ہے۔‘‘
صحيح مسلم، کتاب صلواة المسافرين رقم : ٧٥٧ .
مزید برآں نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا :
”میرے پاس جبرئیل آئے اور کہنے لگے : اے محمد ! خواہ کتنا ہی آپ زندہ رہیں آخر ایک دن مرنا ہے، اور جس سے چاہیں کتنی ہی محبت کریں آخر ایک دن جدا ہو جاتا ہے، اور آپ جیسا بھی عمل کریں اس کا بدلہ ضرور ملنا ہے اور اس میں کوئی تردد نہیں کہ مومن کی شرافت تہجد کی نماز میں ہے اور مومن کی عزت لوگوں (کے مال) سے استغناء (برتنے) میں ہے۔“
مستدرك حاكم: ٣٢٤/٤، ٣٢٥۔
● جنت میں جانے کا موثر ترین عمل :
سیدنا عبداللہ بن سلامؓ روایت کرتے ہیں کہ حضور انور ﷺ نے فرمایا :
أيها الناس أفشوا السلام ، وأطعموا الطعام ، وصلوا الارحام ، وصلوا باليل والناس نيام ، تدخلوا الجنة بسلام
’’اے لوگو! آپس میں کثرت سے سلام کرو، کھانا کھلاؤ، صلہ رحمی کرو، رات کو نماز پڑھو جب کہ لوگ سو رہے ہوتے ہیں، اور جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ۔“
سنن ترمذى كتاب صفة القيامة، رقم : ٢٤٨٥ – سنن ابن ماجه، كتاب الاطعمة، باب اطعام الطعام، رقم: ٣٢٥١ واللفظ له۔
اک روز مومنو تمہیں مرنا ضرور ہے
پڑھتے رہو نماز یہ قول رسول ﷺ ہے
● نماز تہجد کا عظیم فائدہ :
علامہ ابن قیمؒ فرماتے ہیں : ”نماز تہجد حفظ صحت کے اسباب میں سے سب سے زیادہ نفع بخش، کئی ایک دیر پا بیماریوں کو بہت زیادہ روکنے والی، اور جسم، روح اور دل کے لیے بہت زیادہ نشاط بخشنے والی ہوتی ہے۔‘‘
زاد المعاد : ٢٤٨/٤
● رکعات کی تعداد :
رسول اللہ ﷺ کی مختلف اوقات میں نماز تہجد کی کمیت یہ تھی :
ا۔ تیرہ رکعات
صحیح مسلم، کتاب صلاة المسافرين، رقم: ۱۷۲۳
۲۔ گیارہ رکعات
صحیح بخاری ، کتاب صلاة التراويح رقم: ۲۰۱۳- صحيح مسلم، کتاب صلاة المسافرين، رقم: ۱۷۲۳.
۳۔ نورکعات
صحیح بخاری، کتاب التهجد، رقم: ۱۱۳۹.
۴۔ سات رکعات
صحیح بخاری، کتاب التهجد، رقم: ۱۱۳۹.
● احکام و مسائل :
ا۔ رات کی نماز دو، دورکعتیں ہے۔
صحیح بخاری، کتاب التهجد، رقم: ۱۱۳۷- صحيح مسلم ، کتاب صلاة المسافرين، رقم : ١٧٤٨.
۲۔ رات کی نماز میں لمبی قراءت کرنی چاہیے۔
صحیح مسلم، کتاب صلاة المسافرين، رقم: ١٧٦٨.