ناجائز مال سے قرض ادا کرکے مسجد بنانے کا حکم
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 02

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی شخص شرعی طور پر قرض لیوے اور اس سے مسجد بنا دے پھر رشوت وغیرہ ناجائز ذریعہ سے مال حاصل کرے، اور اس مال سے اس قرض کو ادا کرے تو ایسی مسجد بنانا شرعاً درست ہے یا نہیں؟

الجواب

ایسی مسجد بنانا درست ہے شرعاً اس کے بارہ میں مسجد کا حکم ہو گا، ایسی مسجد بنانے میں ثواب کی امید ہے، اس واسطے کے قرض کے مال سے وہ شخص اس مسجد کو بنا دے گا اگرچہ اس قرض کو خبیث مال سے ادا کرے، لیکن جب وہ شخص قرض ادا کرے گا، اس وقت اس مال کے خبث کا اثر پہلے مال میں نہ ہو گا، جو قرض لیا گیا تھا، واللہ اعلم
(فتاویٰ عزیزی جلد اول ص ۲۱)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!