میقات سے احرام نہ باندھنے پر شریعت کا حکم

سوال

کراچی سے عمرہ کے لیے نکلنے والے افراد نے میقات سے احرام نہ باندھا اور مکہ پہنچ کر مسجد عائشہ سے احرام باندھ کر عمرہ کیا۔ اس صورت میں ان کا کیا حکم ہے؟

جواب از فضیلۃ الباحث داؤد اسماعیل حفظہ اللہ

اس صورت حال کا شرعی حکم نیت اور احرام باندھنے کے وقت پر منحصر ہے:

1. اگر میقات پر عمرہ کی نیت نہ کی اور مکہ پہنچ گئے:

  • ایسی صورت میں دم واجب ہے۔
  • دم کا مطلب ہے کہ ایک بکری ذبح کی جائے اور اس کا گوشت مکہ کے فقراء میں تقسیم کیا جائے۔

2. اگر میقات پر عمرہ کی نیت کی لیکن احرام کی چادریں نہ پہن سکے:

  • ایسی صورت میں فدیہ لازم ہے۔
  • فدیہ کے تین اختیارات ہیں:
    • تین روزے رکھنا۔
    • چھ مسکینوں کو کھانا کھلانا۔
    • ایک بکری ذبح کر کے اس کا گوشت فقراء مکہ میں تقسیم کرنا۔

نتیجہ

  • اگر میقات پر نیت نہیں کی تھی تو دم واجب ہوگا۔
  • اگر نیت کی تھی لیکن احرام نہیں پہنا تو فدیہ لازم ہوگا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے