میرا بیٹا قتل ہوا ہے میرا حیا تو قتل نہیں ہوا، واقعہ ام خلاد
تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ

عبدالخبیر بن ثابت بن قیس بن شماس اپنے باپ سے وہ دادا سے روایت کرتے ہیں انھوں نے کہا ایک خاتون نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی جس کا نام ام خلاد تھا۔ اس نے پردہ کیا ہوا تھا اور اپنے بیٹے کے بارے میں دریافت کر رہی تھی جبکہ وہ جہاد میں قتل ہو گیا تھا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے کسی نے اس سے کہا : تم اپنے بیٹے کے بارے میں پوچھنے آئی ہو اور نقاب ڈال رکھا ہے۔ (یعنی ایسی پریشانی میں بھی پردے کا اہتمام کر رکھا ہے) ام خلاد نے کہا : اگر میرا بیٹا قتل ہو گیا ہے میرا حیا تو قتل نہیں ہوا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تیرے بیٹے کو دو شہیدوں کا ثواب ہے۔ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! وہ کیونکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کیونکہ اس کو اہل کتاب نے قتل کیا ہے۔

تحقیق الحدیث :

إسناده ضعيف۔

اس کی سند ضعیف ہے۔ [اخرجه البيهقي 175/9]
اس میں فرج بن فضالہ ضعیف ہے۔
عبدالخبیر مجہول الحال اور ثابت بن قیس مستور ہے۔ [واخرجه ابو دائود، كتاب الجهاد، باب فضل قنال الروم عن غيرهم من الأمم حديث رقم 2488]
شیخ البانی رحمہ اللہ نے بھی اس کو ضعیف قرار دیا ہے۔ کم علم واعظوں کے ہاں یہ روایت خاصی مشہور ہے مگر یہ ضعیف ہے اس کو بیان نہیں کرنا چاہیے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے