سوال:
لوگوں کے درمیان درج ذیل باتیں مشہور ہیں، ان کا شرعی حکم کیا ہے؟
- گھروں میں مکڑی کے جالے فقر کا سبب اور منحوس ہوتے ہیں؟
- رات کو آئینے میں نہ دیکھا جائے، اس سے منہ سیاہ ہوتا ہے؟
- بعض لوگ کہتے ہیں کہ انہیں کسی خاص شخص سے دم کرنے کی اجازت ملی ہے، اور اس میں کچھ الفاظ استعمال کرتے ہیں جن کا مفہوم واضح نہیں؟
الجواب:
الحمدللہ، والصلاة والسلام علی رسول اللہ، أما بعد!
1. مکڑی کے جالے اور فقر کا تعلق
یہ محض لوگوں کا وہم اور تجربات ہیں، جن کا شریعت میں کوئی ثبوت نہیں۔ کسی چیز کے ساتھ بدشگونی لینا جائز نہیں، جیسا کہ حدیث میں آتا ہے:
"لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ”
(صحیح بخاری: 5717، صحیح مسلم: 2220)
ترجمہ: "کوئی بیماری ازخود متعدی نہیں ہوتی اور بدشگونی لینا درست نہیں۔”
البتہ صفائی رکھنا ایک اچھی عادت ہے اور اسلام بھی اس کی ترغیب دیتا ہے۔ مسلمان کے کپڑے، گھر اور ماحول صاف ستھرا ہونا چاہیے۔
2. رات کو آئینے میں دیکھنے کا مسئلہ
اس کے متعلق کوئی شرعی دلیل نہیں کہ رات کو آئینے میں دیکھنے سے منہ سیاہ ہو جاتا ہے یا کوئی اور نقصان ہوتا ہے۔ یہ محض خرافات اور توہم پرستی ہے، جس سے بچنا ضروری ہے۔
آئینے کا استعمال جائز ہے، البتہ اسراف اور غیر ضروری عیاشی سے گریز کرنا چاہیے۔
3. دم کرنے کی اجازت اور خاص الفاظ کا استعمال
- قرآن و سنت کے مطابق دم کرنا ہر مسلمان کے لیے جائز ہے، اس کے لیے کسی خاص اجازت کی ضرورت نہیں، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دم کرنے کا طریقہ خود امت کو سکھایا۔
- جو لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں کسی خاص شخصیت نے دم کی اجازت دی ہے اور اس میں کچھ غیر واضح الفاظ شامل کرتے ہیں، تو اگر وہ کسی غیر شرعی عمل کا حصہ ہیں، تو ان سے بچنا ضروری ہے۔
فقروفاقہ سے متعلق مختلف روایات کا حکم
برھان الاسلام الزرنوجی (شاگرد صاحبِ ہدایہ) نے اپنی کتاب "تعلیم المتعلم طریق التعلیم” میں بہت ساری چیزوں کو فقر کا سبب قرار دیا ہے، جیسے:
- ننگا سونا،
- جنابت کی حالت میں کھانا،
- تکیہ لگا کر کھانا،
- کچرا گھر میں چھوڑنا،
- والدین کو نام سے پکارنا،
- فجر کی نماز کے بعد جلدی مسجد سے نکل جانا،
- اور دیگر امور۔
لیکن ان باتوں کی کوئی صحیح حدیث سے تائید نہیں ملتی۔
اسی طرح ابن وہاب مالکی نے "ھدیۃ الأبرار الی طریقۃ الأخبار” میں پچاس چیزوں کو فقر کا سبب بتایا ہے اور علی رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب کیا ہے، مگر اس کی کوئی مستند سند موجود نہیں۔ لہٰذا، یہ موضوع اور بے بنیاد باتیں ہیں۔
نتیجہ:
- مکڑی کے جالوں کو فقر اور نحوست سے جوڑنا غلط ہے، البتہ صفائی رکھنا ضروری ہے۔
- رات کو آئینہ دیکھنے کی ممانعت کا کوئی شرعی ثبوت نہیں، یہ محض خرافات ہیں۔
- قرآن و سنت کے مطابق دم کرنے کے لیے کسی خاص اجازت کی ضرورت نہیں، اگر کوئی دم کے نام پر غیر شرعی الفاظ استعمال کرے تو اس سے بچنا چاہیے۔
- فقر و تنگدستی کے اسباب کے متعلق غیر مستند باتوں پر یقین کرنا درست نہیں، جب تک کہ ان کی کوئی صحیح دلیل موجود نہ ہو۔
واللہ أعلم بالصواب