سوال:
کیاموت کے وقت بھی شیطان (گمراہ کرنے کے لیے ) آتا ہے ؟
جواب :
جی ہاں!
نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إن الشيطان يأتي أحدكم عند موته ؛ فيقول: مت يهوديا، أو مت نصرانيا
”یقیناً شیطان موت کے وقت انسان کے پاس آ کر کہتا ہے کہ یہودی یا عیسائی ہو کر مرو۔‘‘ [سنن أبى داود رقم الحديث 1552، سنن النسائي 6778، المستدرك للحاكم 5315/61]
اس لیے ہر مسلمان مرد و عورت کے لیے ضروری ہے کہ وہ صحیح عقیدہ اور عمل صالح کو اختیار کرے، تاکہ جب اس کی موت کا وقت ہو تو اللہ تعالیٰ اسے ایمان پر ثابت قدمی عطا کرے اور شیطان لعین اور اس کی ذریت کے شر سے نجات عطا کرے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
يُثَبِّتُ اللَّـهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ ۖ وَيُضِلُّ اللَّـهُ الظَّالِمِينَ ۚ وَيَفْعَلُ اللَّـهُ مَا يَشَاءُ ﴿٢٧﴾
اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے، پختہ بات کے ساتھ خوب قائم رکھتا ہے، دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں بھی اور اللہ ظالموں کو گمراہ کر دیتا ہے اور اللہ کرتا ہے جو چاہتا ہے [إبراهيم: 27]
دنیاوی زندگی میں ثبات سے مراد خروج روح کا وقت ہے اور آخرت میں ثبات میں قبر سے سوال و جواب اور قیامت والے دن اللہ کے سامنے پیشی مراد ہے۔
ہم اللہ تعالیٰ سے التجا کرتے ہیں کہ وہ تمام مسلمانوں کو دنیا و آخرت میں ثبات ( ثابت قدمی) اور ہم سب کو جنت الفردوس میں داخل فرمائے۔ آمين