منی ، مذی اور ودی کا حکم
تحریر: فتویٰ علمائے حرمین

مذی اور ودی کا حکم
سوال: ایک شخص کا خط ہمارے پاس آیا ہے جو شہریت کے اعتبار سے مصری ہے اور آج کل ریاض میں مقیم ہے ، وہ کہتا ہے: میرا سوال یہ ہے کہ مجھے پیشاب کے بعد سفید رنگ کا سیال مادہ (مذی) خارج ہوتا رہتا ہے ، لہٰذا میرے وضو کا حکم کیا ہوگا اور وضو کا صحیح طریقہ کیا ہو گا؟ معلوم رہے کہ میں استنجا کے بعد اپنے عضو تناسل کو جھاڑتا ہوں اور مجھے بعض بھائیوں نے کہا کہ ایسا کرنا صحیح نہیں ہے اور صحت کے حوالے سے بھی یہ اچھا نہیں ہے ، پس میں اپنے عضو تناسل پر ٹشو پیپر رکھ کر کچھ دیر انتظار کرتا ہوں لیکن بعض اوقات میں سڑک پر ہوتا ہوں اور بعض اوقات میں پیشاب کرنے کے لیے حمام میں ہوتا ہوں تو نماز کے لیے اذان کہہ دی جاتی ہے تو میں اپنے آپ کو روک کر فور ا وضو کر کے نماز پڑھ لیتا ہوں اور مجھے ڈر ہی رہتا ہے کہ میری یہ نماز کامل نہیں ہوئی ، مجھے صحیح جواب سے نواز کر فائدہ پہنچائیے ، اللہ تعالیٰ آپ کو فائدہ پہنچائے ۔
جواب: اس معاملے میں تکلف کرنا مناسب نہیں ہے ، عضو تناسل کو جھاڑنے میں بہت بڑا خطرہ ہے کیونکہ سلسل البول اور وسواس کے اسباب میں سے ہے ، لیکن جب پیشاب نکلے تو تم استنجا کر لیا کرو یا پتھر استعمال کر لیا کرو ۔
رہا عضو تناسل کو جھاڑنا اور نچوڑ تا ، تاکہ بعد میں اس سے کوئی چیز نہ نکلے ، غلط ہے جائز نہیں ہے ، یہ وسوسے اور سلسل البول کے اسباب میں سے ہے ، لہٰذا تمارے لیے لائق یہ ہے کہ تم اس سے پرہیز کرو ، اور جب پیشاب ختم ہو جائے تو پانی سے استنجا کر لو یا پتھر وغیرہ تین یا زیادہ مرتبہ استعمال کر لو تاکہ گندگی کی صفائی ہو جائے اور بس اتنا ہی کافی ہے ۔ رہا وہ سفید پانی جو پیشاب کے بعد نکلتا ہے وہ مذی یا ودی ہوتی ہے اور ان میں سے ہر ایک کا حکم پیشاب کا حکم ہے ، لہٰذا مذی خارج ہو یا دودی تم اس سے استنجا کر لو . لیکن جب مذی نکلے جو شہوت کے بھڑکنے کی وجہ سے نکلا کرتی ہے تو تم اس میں استنجا کرتے وقت عضو تناسل کے ساتھ خصیتین کو بھی دھولو، جیسا کہ حدیث میں ایسا کرنے کا حکم موجود ہے ۔
لیکن مذی کے علاوہ جو سفید پانی نکلتا ہے وہ ودی ہے وہ بھی پیشاب کے حکم میں ہے ، لہٰذا عضو کے جس حصے کو یہ لگ جائے اس کو دھو لو اور بس اسی قدر کافی ہے ۔ والحمد للہ (عبد العزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ )

منی کا حکم
سوال: کیا منی جب کپڑے کو لگ جائے تو وہ نجس ہے؟
جواب: الحمد لله وحده ، والصلوة والسلام على رسوله وآله وصحبه . . . و بعد
منی کے متعلق اصل تو یہی ہے کہ یہ پاک ہے اور ہمیں اس کے نجس ہونے کی کوئی دلیل معلوم نہیں ہے ۔
و باللہ التوفیقی (سعودی فتوی کمیٹی)

سوال: نیند سے بیدار ہوتے وقت میں نے اپنے آپ کو مختلم پایا تو کیا کپڑے ناپاک ہوں گے جبکہ کپڑوں پر منی کا پانی بالکل نہیں لگا ہے؟
جواب: الحمد لله وحده ، والصلوة والسلام على رسوله وآله وصحبه . . . و بعد
احتلام وغیرہ کے ذریعہ منی کے نکلنے سے مختلم کے کپڑے پلید نہیں ہوتے ہیں اگرچہ ان کو منی لگ بھی جائے ، اس لیے کہ منی پاک ہے ۔
لیکن اس میں مشروع یہ ہے کہ صفائی ستھرائی اور میل کچیل کو دور کرنے کی غرض سے کپڑے کے اس حصے کو جہاں پر منی لگی ہوئی ہو اس کو صاف کیا جائے ۔
و باللہ التوفیق ، وصلى اللہ على نبینا محمد والہ وصحبہ وسلم
(سعودی فتوی کمیٹی )

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!