مغرب کے اعتراضات کے باوجود نبی ﷺ کی عظمت کا اعتراف

مغرب کے اعتراضات کی حقیقت

اہل مغرب نے نبی کریم ﷺ کی ذات پر متعدد اعتراضات کیے، جن سے ہر سنجیدہ اور باشعور انسان واقف ہے۔ ان اعتراضات کی حقیقت وقت کے ساتھ بے نقاب ہوچکی ہے۔ معروف مغربی دانشور تھامس کارلائل نے بھی اعتراف کیا کہ نبی اکرم ﷺ کی ذات پر کیے گئے اعتراضات مغربی تعصب کا نتیجہ ہیں، اور یہ تعصب نہ صرف غیر منصفانہ ہے بلکہ خود مغرب کے لیے باعثِ شرم ہے۔ وہ کہتے ہیں:

’’محمد ﷺ کے بارے میں ہمارے موجودہ خیالات کہ وہ (نعوذباللہ) ایک جعلی پیغمبر تھے اور ان کا مذہب بے سروپا عقائد کا مجموعہ ہے، یہ خیالات غور و فکر کے ساتھ غلط ثابت ہوتے ہیں۔ دروغ گوئی کے انبار جو ہم نے اس عظیم ہستی کے گرد لگا دیے ہیں، وہ مسیحیوں کے لیے شرمناک ہیں۔‘‘
(کارلائل، ششماہی مجلہ السیرۃ، شمارہ ۱۷، مارچ ۲۰۰۷ء، ص ۳۶۵)

نبی اکرم ﷺ کی مقبولیت اور کامیابی

  • نبی اکرم ﷺ کی عظمت کی ایک دلیل یہ ہے کہ دنیا کی تاریخ میں کسی قابل ملامت شخصیت کو اتنی پذیرائی کبھی نہیں ملی جتنی نبی ﷺ کو ملی۔
  • اگر (نعوذباللہ) وہ جھوٹے ہوتے تو ان کے ذکر اور تعلیمات میں دنیا نے کیوں دلچسپی لی؟
  • آپ ﷺ کی زندگی کی کامیابیوں کی کوئی نظیر نہ پہلے تھی اور نہ بعد میں ہوسکتی ہے۔
  • آج دنیا بھر میں نبی اکرم ﷺ کے ماننے والے موجود ہیں، جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہیں مغربی دنیا کے بہترین اذہان کہا جاتا ہے۔
  • تاریخ میں ہر دور میں آپ کے پیروکاروں کی تعداد میں اضافہ ہوا، کمی کبھی نہیں آئی۔

ڈاکٹر محمد حمیداللہ کا تبصرہ

ڈاکٹر محمد حمیداللہ لکھتے ہیں کہ بانیِ اسلام کی حیاتِ طیبہ پر دنیا کی مختلف زبانوں میں ہزاروں کتابیں لکھی جاچکی ہیں۔ ان میں نبی ﷺ کے مخالفین بھی شامل ہیں، جو جان بوجھ کر غلط تصویر پیش کرتے ہیں، لیکن ان کی یہ کوشش درحقیقت نبی اکرم ﷺ کی عظمت کا بالواسطہ اعتراف ہے۔ وہ لکھتے ہیں:

’’یہ حیران کن بات ہے کہ جدید مغرب کے زبردست وسائل کے باوجود نبی اکرم ﷺ کی ذات کے خلاف پروپیگنڈا کوئی خاطر خواہ نتائج نہیں دے سکا۔‘‘
(محمد حمیداللہ، محمد ﷺ رسول اللہ، ۲۰۰۳ء، ص ۲۵۳۔۲۵۴)

مغرب میں اسلام کا پھیلاؤ

  • مغربی ممالک میں اسلام بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔
  • انگلینڈ، جرمنی، اور فرانس جیسے ممالک میں مساجد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، اور بڑی تعداد میں لوگ اسلام قبول کر رہے ہیں۔
  • عیسائی مشنریوں اور کمیونسٹوں کی تمام تر کوششوں کے باوجود اسلام کے پیروکاروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

اسلام پر اعتراضات اور ان کی ناکامی

مغرب کی جانب سے نبی اکرم ﷺ کی ذات پر حملے دراصل مسلمانوں کے ایمان کو کمزور کرنے اور غیرمسلموں کو اسلام سے دور رکھنے کی کوشش ہیں۔ لیکن ان تمام حملوں کے باوجود، اسلام کی سچائی اور نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات نے لوگوں کے دلوں کو اپنی طرف مائل کیا۔

جارج برنارڈ شا کا بیان

’’۱۰۰ برس کے اندر اندر، بالخصوص انگلستان کو ایسا مذہب اپنانا پڑے گا جو یا تو اسلام ہوگا یا اسلام کے بہت قریب ہوگا۔‘‘
(ماہ نامہ دارالعلوم، دیوبند، فروری ۲۰۰۱ء، ج ۸۵، شمارہ ۲، ص ۴۳۔۴۴)

مغربی معیار اور تعصب

ڈاکٹر عبدالقادر جیلانی لکھتے ہیں کہ مغرب اپنے معیار پر عظمت کو پرکھنے کی کوشش کرتا ہے، جو کہ غلط ہے۔ مغربی معیار کے مطابق:

  • عظیم انسان کا گورا ہونا ضروری ہے۔
  • اس کا مذہب عیسائیت ہونا چاہیے، اور وہ بھی کیتھولک۔
  • اس کی زبان لاطینی ہونی چاہیے۔

یہ تعصب اور خودساختہ معیار نبی اکرم ﷺ جیسی عظیم شخصیت کو تسلیم کرنے سے روک دیتا ہے۔ ڈاکٹر جیلانی کہتے ہیں:

’’جب تک یہ معیار تبدیل نہیں ہوں گے، انصاف اور حقیقت کی پہچان ممکن نہیں۔‘‘
(عبدالقادر جیلانی، اسلام، پیغمبر ﷺ اسلام اور مستشرقین مغرب کا انداز فکر، ص ۳۲۱)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے