سوال
کیا مسجد میں بچھے ہوئے قالین پر جانوروں یا دیگر تصویروں کا ہونا درست ہے؟ کیا اس سے نماز میں کوئی خلل پیدا ہوتا ہے؟
جواب
آپ نے جامع مسجد چوک نیائیں میں بچھے ہوئے قالین پر تصویروں کی طرف توجہ دلائی ہے، اور آپ سے پہلے بھی چند لوگوں نے اس مسئلے کی نشاندہی کی تھی۔ الحمدللہ، مسجد کی انتظامیہ پہلے ہی اس بات کا ارادہ رکھتی تھی کہ نقش و نگار اور تصویروں والے قالین کو نکال کر سادہ قالین بچھایا جائے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی ایک روایت موجود ہے کہ آپؐ نے ایک موقع پر ایسے کپڑے کی طرف نماز پڑھی جس پر نقش و نگار تھا، پھر اس کو ہٹا دیا۔ اس عمل سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ نماز میں ایسی چیزوں سے اجتناب کرنا بہتر ہے جو نمازی کی توجہ کو بٹائیں۔
چنانچہ آپ کی توجہ دلانے کے بعد، انتظامیہ نے فوری طور پر مسجد سے نقش و نگار والے قالین کو نکال دیا اور سادہ چٹائیاں بچھا دی ہیں۔ الحمدللہ، آیندہ کے لیے بھی یہ عہد کیا گیا ہے کہ مسجد میں کوئی ایسا قالین نہیں بچھایا جائے گا جس پر بیل بوٹے، نقش و نگار یا تصویریں موجود ہوں۔ مسجد آمنہ سپر ایشیا میں بھی اسی قسم کی سادہ چٹائیاں فراہم کی جا چکی ہیں۔