مدینہ پہنچنے کے بعد نبی ﷺ کا پہلا خطاب
تحریر: ابومعاذ بن مجدد ، ماخوذ: ماہنامہ الحدیث، حضرو

﴿وَشَهِدَ شَاهِدٌ مَّنْ أَهْلِهَا﴾
سیدنا عبد اللہ بن سلام الا سرائیلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلى الله عليه وسلم مدینہ تشریف لائے تو لوگ جوق در جوق آپ کی طرف دوڑ پڑے۔ اور کہا کہ: رسول اللہ صلى الله عليہ وسلم تشریف لے آئے ہیں، تو میں بھی لوگوں کے ساتھ آپ صلى الله عليہ وسلم کو دیکھنے کے لئے گیا۔ جب رسول اللہ صلى الله عليہ وسلم کا چہرہ میں نے دیکھا تو جان لیا کہ یہ کذاب ( جھوٹے ) کا چہرہ نہیں ہے۔ آپ صلى الله عليہ وسلم نے پہلی بات یہ فرمائی:
” يا ايها الناس! أفشوا السلام و أطعموا الطعام وصلوا والناس ينام ، تدخلوا الجنة بسلام“
اے لوگو! سلام ( السلام علیکم ) پھیلاؤ ، (ایک دوسرے کو) کھانا کھلاؤ، جب لوگ سورہے ہوں تو اس وقت نماز پڑھو، سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہو جاؤ گے (سنن الترمذی، کتاب الزهد باب 42 ح 2385 وقال: هذ احدیث صحیح)
وصححہ الحاکم علی شرط الشیخین (120،13٫3) ووافقه الذهمی

تنبیہ:

سیدنا عبد اللہ بن سلام بنی اسرائیل کے علماء میں سے تھے، جنہوں نے دین اسلام قبول کر لیا تھا۔ رضی اللہ عنہ

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1